کالے ہرن کے شکار کے بعد سلمان نے بلینک چیک دیا، ہمارا خون کھول گیا: لارنس بشنوئی کزن
بھارت کے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے کہا کہ بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان نے کالے ہرن کے شکار کے معاملے کو حل کرنے کے لیے بشنوئی برادری کو بلینک چیک کی پیشکش کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے […]
بھارت کے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے کہا کہ بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان نے کالے ہرن کے شکار کے معاملے کو حل کرنے کے لیے بشنوئی برادری کو بلینک چیک کی پیشکش کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کالے ہرن کے معاملے پر پوری بشنوئی برادری گینگسٹر کے ساتھ کھڑی ہے، سلمان خان ہمارے جذبات سے کھیل رہے ہیں لہٰذا ان کے خاندان کو بشنوئی کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے‘ ۔
رمیش بشنوئی نے اپنے کزن پر لگنے والے الزامات سے متعلق کہا کہ لارنس بشنوئی کو پھنسایا جا رہا ہے وہ ایک معزز گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کی ملکیت میں 110 ایکڑ زمین ہے۔
رمیش بشنوئی نے انکشاف کیا ہے کہ سلمان خان نے شکار سے متعلق خود پر لگنے والے الزامات کے بعد لارنس بشنوئی کمیونٹی کو مالی طور پر مطمئن کرنے کی کوشش کی تھی۔
رمیش بشنوئی کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں واقعی پیسے کی ضرورت ہوتی تو ہم سلمان خان کی پیشکش کو قبول کر لیتے، رمیش نے لارنس بشنوئی کمیونٹی کے اندر جذباتی انتشار کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب کالے ہرن کا واقعہ پیش آیا تو کمیونٹی کا خون کھول رہا تھا ۔
سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان دشمنی کا آغاز 1998 میں بالی وڈ کی کامیاب ترین فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کے شکار سے متعلق لگائے الزام سے ہوا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان، سیف علی خان اور تبو پر کالے ہرن کا شکار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو بشنوئی گینگ اور ان کے افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔
سلمان خان کو 2018 میں راجستھان ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے لیے مجرم قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد وہ اب ضمانت پر ہیں خیال رہے کہ کالے ہرن بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔
بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہے اور ان کا تعلق ایک ایسے ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں یعنی بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق راجستھان کے گاؤں بشنوئی کے لوگ کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں، انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق کالے ہرن کا شکار غیرقانونی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 6 سال قید ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟