پیرس اولمپکس کے میڈلسٹ نے آسٹریلیا کی شہریت کیوں چھوڑ دی؟

حالیہ پیرس اولمپکس میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہوئے سائیکلنگ میں دو میڈلز جیتنے والے ایتھلیٹ میٹ رچرڈسن نے اپنے ملک کی شہریت چھوڑ دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی ایتھلیٹ میٹ رچرڈسن جنہوں نے حالیہ پیرس اولمپکس میں سائیکلنگ میں دو میڈل سمیت اب تک کئی گولڈ، سلور اور برانز میڈلز جیتے۔ انہوں […]

 0  0

حالیہ پیرس اولمپکس میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہوئے سائیکلنگ میں دو میڈلز جیتنے والے ایتھلیٹ میٹ رچرڈسن نے اپنے ملک کی شہریت چھوڑ دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی ایتھلیٹ میٹ رچرڈسن جنہوں نے حالیہ پیرس اولمپکس میں سائیکلنگ میں دو میڈل سمیت اب تک کئی گولڈ، سلور اور برانز میڈلز جیتے۔ انہوں نے وطن واپسی کے بعد آسٹریلیا کی شہریت چھوڑ دی جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اگلے لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں برطانیہ کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میٹ رچرڈسن جن کی پیدائش برطانیہ میں 17 اپریل 1999 کو ہوئی تھی۔ وہ 9 برس کی عمر میں والدین کے ہمراہ آسٹریلیا منتقل ہوگئے تھے اور بیک وقت دو ممالک آسٹریلیا اور انگلینڈ کی شہریت رکھتے تھے۔

25 سالہ میٹ نے 2019 کی ورلڈ چیمپئن شپ میں پہلی بار آسٹریلیا کی نمائندگی کی لیکن کوئی میڈلز نہ جیت سکے تاہم 2022 کی ورلڈ چیمپئن شپ کے ٹیم اسپرنٹ میں گولڈ میڈل جیتا اور اسی سال برمنگھم میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں ٹیم اسپرنٹ اور انفرادی مقابلوں میں بھی گولڈ میڈل اپنے نام کیے۔

انہوں نے آسٹریلیا کی شہریت چھوڑنے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا اور کہا کہ یہ ان کی زندگی کا مشکل ترین فیصلہ تھا۔ آئندہ وہ برطانیہ کی سائیکلنگ ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

ایک جانب جہاں آسٹریلین سائیکلنگ فیڈریشن نے ان کے فیصلے پر حیرت اور مایوسی ظاہر کی ہے تو وہیں دوسری جانب برطانوی سائیکلنگ فیڈریشن نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow