پیرس اولمپکس میں خطرناک وبا ’’کورونا‘‘ کی انٹری
دنیا میں تباہی پھیلانے والے عالمی وبائی مرض کورونا نے پیرس میں جاری اولمپکس گیمز میں بھی انٹری دے دی ہے اور ایک ایتھلیٹ کا کووڈ پازیٹو آیا ہے۔ رواں پیرس اولمپکس میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے 10 ہزار سے زائد ایتھیلیٹس شریک ہیں جب کہ کھیلوں کے لاکھوں شائقین نے مختلف ایونٹس […]
دنیا میں تباہی پھیلانے والے عالمی وبائی مرض کورونا نے پیرس میں جاری اولمپکس گیمز میں بھی انٹری دے دی ہے اور ایک ایتھلیٹ کا کووڈ پازیٹو آیا ہے۔
رواں پیرس اولمپکس میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے 10 ہزار سے زائد ایتھیلیٹس شریک ہیں جب کہ کھیلوں کے لاکھوں شائقین نے مختلف ایونٹس دیکھنے کے لیے فرانس کا رخ بھی کیا ہے۔ تاہم بری خبر ہے کہ 2020 میں دنیا میں تباہی اور ہلاکت خیزی پھیلانے والا وبائی مرض کورونا بھی پیرس آن پہنچا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کے تیراک ایڈم پیٹی کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے۔
ایڈم نے گزشتہ روز ہی مردوں کے 100 میٹر بریسٹ اسٹروک ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا لیکن اس کامیابی کے دوسرے روز ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔
برطانیہ ٹیم کی جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق تمغہ جیتنے کے بعد ایڈم کی صحت خراب ہوئی اور گلے میں انفیکشن کی بھی شکایت ہوئی۔ رات گئے طبیعت زیادہ خراب ہونے پر جب ان کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا تو وہ پازیٹو آیا۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ آئندہ جمعے تک صحتیاب ہو جائیں گے۔ اگر ایسا ممکن ہوا تو وہ ان کے اگلے مقابلوں میں حصہ لینے کا فیصلہ کوچ پر منحصر ہوگا۔
واضح رہے کہ 29 سالہ ایڈم پیٹی نے پیرس اولمپک میں چاندی کا تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی اور وہ لگا تار 3 اولمپک میں تمغے جیتنے والے پہلے تیراک بن گئے ہیں۔
دوسری جانب اولمپکس گیمز کے دوران ایک کھلاڑی میں کووڈ 19 پازیٹو آنے کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ ایونٹ منتظمین میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ ٹوکیو اولمپک کی طرح فرانس کے منتظمین نے پیرس اولمپک کے لیے کورونا سے متعلق کوئی سخت پروٹوکول تیار نہیں کیا ہے۔
پیرس اولمپکس: 7 ماہ کی حاملہ ایتھیلیٹ کی شمشیز زنی مقابلے میں شرکت
آپ کا ردعمل کیا ہے؟