پیرس اولمپکس میں ترکش شوٹر نے سب کو حیران کردیا
پیرس اولمپکس میں 51 سالہ ترکش شوٹر نے یوسف ڈیکیک نے بغیر آلات کے نشانہ لگا کر سب کو حیران کردیا۔ پیرس اولمپکس کے دوران ترک شوٹر یوسف ڈیکیک نے 10 میٹر ایئر پسٹل مکسڈ ٹیم ایونٹ میں چاندی کا تمغہ حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔ شوٹر یوسف نے مقابلے میں نہ آنکھوں پر […]
پیرس اولمپکس میں 51 سالہ ترکش شوٹر نے یوسف ڈیکیک نے بغیر آلات کے نشانہ لگا کر سب کو حیران کردیا۔
پیرس اولمپکس کے دوران ترک شوٹر یوسف ڈیکیک نے 10 میٹر ایئر پسٹل مکسڈ ٹیم ایونٹ میں چاندی کا تمغہ حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔
شوٹر یوسف نے مقابلے میں نہ آنکھوں پر خصوصی لینس لگائے نہ ہی کان پر سیفٹی گیئرز پہنے اور ایک ہاتھ جیب میں رکھ کر دوسرے سے نشانہ لگا کر چاندی کا تمغہ جیت لیا۔
ترکش شوٹر کے منفرد انداز نے انہیں اولمپکس اسٹار بنا دیا اور سوشل میڈیا پر ان کے خوب چرچے ہورہے ہیں۔
یوسف نے آلات کا استعمال کیوں نہیں کیا؟
یوسف ڈیکیک نے ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خصوصی آلات کی ضرورت نہیں تھی، میں ایک قدرتی شوٹر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی آپ کی جیب میں ہاتھ رکھ کر نہیں ملتی اس کے لیے محنت کرنا پڑتی ہے۔
شوٹر مقابلوں کے دوران شور سے بچنے کیلئے کانوں پر ہیڈفون لگاتے ہیں اور مخصوص گلاسز کا استعمال کرتے ہیں لیکن ترک شوٹر نے ایسا کچھ نہ کیا بلکہ شور شرابے کے دوران حیران کن نشانے بازی کا مظاہرہ کیا۔
اولمپک میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یوسف ڈیکیک نے سال 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔
اس سے قبل بھی 51 سالہ ترک شوٹر یورپی چیمپئن شپ اور گیمز میں اپنے صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کرچکے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟