پنڈی ٹیسٹ: سعود شکیل کی شاندار سنچری نے پاکستان کو مضبوط پوزیشن دلا دی
انگلینڈ کے خلاف پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے چائے کے وقفے تک پہلی اننگ میں 8 وکٹوں پر 267 رنز بنا لیے ہیں۔ پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی نا مکمل اننگ کا آغاز 3 وکٹوں پر 73 رنز سے کیا۔ کپتان […]
انگلینڈ کے خلاف پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے چائے کے وقفے تک پہلی اننگ میں 8 وکٹوں پر 267 رنز بنا لیے ہیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی نا مکمل اننگ کا آغاز 3 وکٹوں پر 73 رنز سے کیا۔ کپتان شان مسعود ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور 26 رنز بنا کر شعیب بشیر کی وکٹ بن گئے۔ محمد رضوان نے 25، عامر جمال 14 اور سلمان علی آغا نے ایک رن بنایا، تینوں وکٹیں ریحان احمد نے حاصل کیں۔
177 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد سعود شکیل نے نعمان علی کے ساتھ مل کر آٹھویں وکٹ کے لیے 88 رنز کی قیمتی پارٹنر شپ قائم کی۔ نعمان علی 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس دوران سعود شکیل کریز پر ڈٹے رہے اور مشکل صورتحال میں اپنے کیریئر چوتھی ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ چائے کے وقفے تک پاکستان نے 8 وکٹوں پر 267 رنز بنا کر انگلینڈ کی پہلی اننگ سبقت ختم کر دی تھی۔ سعود شکیل 107 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں جب کہ ساجد خان نے ایک رن بنایا ہوا ہے۔
انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد اور شعیب بشیر نے تین، تین جب کہ جیک لیچ اور اٹکنسن نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل انگلش کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پوری ٹیم پاکستانی اسپنرز کے جال میں پھنس کر 267 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ جیمی اسمتھ (89) اور بین ڈکٹ (52) کے علاوہ کوئی بھی بلے باز اسپنرز کی گھومتی گیندوں کا سامنا کرنے سے قاصر رہا تھا۔
انگلش ٹیم کے پانچ بیٹر ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے تھے۔ گس اٹکنس (39)، زک کرولی (29)، جیک لیچ (16) اور بین اسٹوکس (12) رنز ہی بنا سکے۔
پاکستانی اسپنرز نے مسلسل تیسری اننگ میں انگلینڈ کی پوری ٹیم کو ٹھکانے لگایا۔ ساجد خان نے 6 وکٹیں حاصل کیں جب کہ نعمان علی نے تین اور زاہد محمود نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی اننگ کا آغاز بھی اچھا نہ ہوا اور پہلے دن کے اختتام پر 46 رنز پر 3 وکٹیں گر چکی تھیں۔ عبداللہ شفیق (14)، صائم ایوب (19) اور کامران غلام (3) رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک، ایک سے برابر ہے۔ پنڈی ٹیسٹ سیریز کی فاتح ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔ ٹیسٹ ڈرا ہونے کی صورت میں سیریز بھی برابر رہے گی۔
پنڈی ٹیسٹ کے لیے پاکستان کے ملتان ٹیسٹ کے وننگ اسکواڈ کو برقرار رکھا گیا ہے جب کہ انگلش ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟