پاکستان کے پہلے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کے خلا میں 6 سال مکمل
پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے پہلے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ نے خلا میں کامیابی کے ساتھ 6 سال مکمل کر لیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مصنوعی سیارہ پی آرایس ایس ون PRSS-1 ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ مصنوعی سیاروں کی خاص قسم ہے۔ اس میں طاقتور کیمرے، ریڈار اور دیگر حساس آلات نصب ہیں، جن کی مدد […]
پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے پہلے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ نے خلا میں کامیابی کے ساتھ 6 سال مکمل کر لیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مصنوعی سیارہ پی آرایس ایس ون PRSS-1 ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ مصنوعی سیاروں کی خاص قسم ہے۔ اس میں طاقتور کیمرے، ریڈار اور دیگر حساس آلات نصب ہیں، جن کی مدد سے زمین کے مناظر کی صاف شفاف یا ہائی ریزولیشن تصاویر لینا ممکن ہے۔
ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ عسکری اور غیرع سکری مقاصد میں کام آتے ہیں۔ اگرکوئی بھی دشمن چوری چھپے سرحد پار کرے تو تصاویر کے ذریعے اسے شناخت کرنا ممکن ہوتا ہے۔
ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کو”خلائی آنکھ یا جاسوس سیٹلائٹ‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور دنیا میں چند ہی ممالک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کا کنٹرول رکھتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟