ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستانی ٹیم کے 7 ممبران آسٹریلیا روانہ
آسٹریلیا میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لئے پاکستانی ٹیم کے7 ممبران آسٹریلیا روانہ ہوگئے۔ رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا روانہ ہونے والے کھلاڑیوں میں پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف، فیصل اکرام شامل ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 4 نومبر […]
آسٹریلیا میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لئے پاکستانی ٹیم کے7 ممبران آسٹریلیا روانہ ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا روانہ ہونے والے کھلاڑیوں میں پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف، فیصل اکرام شامل ہیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 4 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ اور اس کے ساتھ دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا۔ فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ اور اسکواڈ دونوں میں نظر انداز کیا گیا۔
محمد رضوان کی بطور کپتانی تقرری کے اعلان پر پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے چیئرمین پی سی بی سے فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ سے باہر کرنے اور دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے سے باہر کرنے سے متعلق سوال کیا اور کہا کہ ان کا اخراج کہیں جارح مزاج بلے باز کی بابر اعظم کے حق میں ٹویٹ تو نہیں۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیشن کسی کو نہیں شامل کر رہی تو اس پر کسی کو بھی ٹویٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ فخر زمان کے ساتھ فٹنس ٹیسٹ اور شوکاز کا معاملہ ہے اور جو ابھی پینڈنگ میں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فخر زمان کا شوکاز نوٹس پر جواب آ گیا ہے یا آ رہا ہے، اس پر کمیٹی بنا دی ہے۔
’میری نظر میں تمام کھلاڑی کپتان ہیں‘
واضح رہے کہ بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ اسکواڈ سے ڈراپ کرنے پر فخر زمان نے ٹویٹ کر کے پی سی بی پر دبے لفظوں میں تنقید کی تھی اور بابر اعظم سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟