ویڈیو : گھونسلے میں خود کو مہینوں قید رکھنے والا عجیب و غریب پرندہ
قدرت کا شاہکار پرندہ ’ہارن بِل‘ جسے ابو قرن بھی کہا جاتا ہے، لمبی چونچ والا یہ خوبصورت پرندہ اپنی مثال آپ ہے، اس کا رہن سہن اور افزائش نسل کیلئے کیے جانے والے اقدام بھی حیران کُن ہیں۔ ہارن بل کا تعلق ایک لمبی سینگ نما چونچ والے نہایت ہی خوبصورت پرندوں کی نسل […]
قدرت کا شاہکار پرندہ ’ہارن بِل‘ جسے ابو قرن بھی کہا جاتا ہے، لمبی چونچ والا یہ خوبصورت پرندہ اپنی مثال آپ ہے، اس کا رہن سہن اور افزائش نسل کیلئے کیے جانے والے اقدام بھی حیران کُن ہیں۔
ہارن بل کا تعلق ایک لمبی سینگ نما چونچ والے نہایت ہی خوبصورت پرندوں کی نسل سے ہے، جن کی 55 اقسام ہیں جو امریکا افریقہ اور ایشیاء کے ممالک میں پائی جاتی ہیں۔
اس پرندے کی چونچ بڑی لیکن پتلی دیواروں والی ہوتی ہے یہ پرندے اونچے درختوں پر زیادہ بارش والے گھنے جنگلات میں رہتے ہیں، ہمہ خور پرندے ہیں یعنی ہر چیز کھا جاتے ہیں۔
یہ پرندے زیادہ تر پھل، چھوٹے رینگنے والے جانور مثلاً چھپکلی، کیڑے مکوڑے کھاتے ہیں اور خوش رہتے ہیں، اِن کی عمر 20 سے 25 سال تک ہوتی ہے۔
درختوں کے پھل شوق سے کھاتے اور ان کے بیج جگہ جگہ پھینکنے سے پھل دار درختوں کی افزائش کو مزید تقویت ملتی ہیں۔
ان کا حُجَم 1 فٹ سے 4 فٹ تک اور وزن 100 گرام سے 6 کلو گرام تک ہوتا ہے، عام طور پر نر جسامت اور وزن میں مادہ سے بڑا ہوتا ہے۔
ان کی رنگت سرخ سفید کالے پیلے بھورے اور گرے رنگوں میں ہوتی ہے۔ یہ جوڑوں یا خاندان کے چھوٹے چھوٹے گروہوں کی صورت میں رہتے ہیں اور دو سے 8 انڈے دیتے ہیں۔
یہ پرندے بہت اونچے درختوں یا پہاڑوں پر گھونسلا بناتے ہیں۔ ہارن بِل اپنے گھونسلے کھوکھلے درختوں میں بناتے ہیں اور انڈے سِینے کے اوقات میں اپنی مادہ کو گھونسلے کے اندر قید کر دیتے ہیں۔
مادہ ہارن بیل اپنے گھونسلے میں جاکر اپنے پُرانے پر اندھیرے کی وجہ سے جھاڑ دیتی ہے اور بہت موٹی ہو جاتی ہے جبکہ نر باہر سے چکنی مٹی لگا کر گھونسلے کا منہ اتنا تنگ کردیتا یے کہ صرف چونچ اندر جاسکے۔
جب انڈوں سے بچے نکلتے لگتے ہیں جو عموماً 2 سے 8 ہوتے ہیں، تو مادہ اڑنے کے قابل نہیں ہوتی۔ تب نر کا کام بہت مشکل ہو جاتا ہے کہ اسے پورے خاندان کو کھانا پہنچانا ہوتا ہے اور وہ چونچ سے مادہ اور بچوں کو خوراک کھلاتا ہے۔
ہارن بِل کی چونچ بہت بڑی اور آواز بھی اسی مناسبت سے اونچی ہوتی ہے۔ اڑنے میں پیش آنے والی مشکلات سے ایسا لگتا ہے کہ ہارن بِل ارتقاء کے کچھ مراحل سے نہیں گزر پایا۔
عرصہ دراز قبل شاید ہارن بِل کے دشمن بہت ہوتے تھے، اس لیے وہ اپنی مادہ کو درخت میں قید کر کے مٹی سے سوراخ بند کر دیتا ہے۔ محض اتنی سی جِھری باقی رہتی ہے کہ مادہ اپنی چونچ سے نر سے خوراک وصول کر سکے یا ایک آنکھ سے گھونسلے کے باہر دیکھ سکے۔
تاہم تمام پرندے جو کھوکھلے درختوں میں رہتے ہیں ان کے دشمن ایک جیسے ہیں۔ ان میں سے بہت سارے پرندے تو چھوٹے اور بے بس بھی ہوتے ہیں لیکن وہ اپنی ماداؤں کو قید نہیں کرتے، انتہائی خوبصورت اور ذہین ہونے کی وجہ سے لوگ گھروں میں بھی پالتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟