وقت سے پہلے موت آنے کی 5 بڑی وجوہات

موت کا ایک دن مقرر ہے لیکن کچھ لوگ اپنی غلط عادتوں نامناسب طرز زندگی کے باعث جلد ہی موت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں اور رہتی زندگی تک مختلف امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر انسان اپنی کچھ عادتوں پر قابو پالے اور انہیں […]

 0  2

موت کا ایک دن مقرر ہے لیکن کچھ لوگ اپنی غلط عادتوں نامناسب طرز زندگی کے باعث جلد ہی موت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں اور رہتی زندگی تک مختلف امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر انسان اپنی کچھ عادتوں پر قابو پالے اور انہیں ترک کردے تو کوئی مشکل نہیں کہ وہ ایک صحت مند اور لمبی زندگی بسر کرسکتا ہے۔

امریکی ویب سائٹ "ہیلتھ ڈائجسٹ” میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق محققین نے5 ایسی بری عادتوں کا جائزہ لیاہے جو انسان کو قبل از وقت موت کی طرف لے جاتی ہیں، یا اس کی صحت کو خراب کر دیتی ہیں جس سے اس کی تکلیف میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "غیر صحت مند عادات کی نشوونما سے ہماری عمر کئی سال تک کم ہو سکتی ہے جیسا کہ تمباکو نوشی، شراب نوشی وغیرہ

لیکن روزمرہ کی دیگر سرگرمیاں جو بظاہر بے ضرر سی لگتی ہیں ان میں سے بھی کچھ ایسی ہوتی ہیں صحت کو غیر محسوس انداز سے نقصان پہنچاتی ہیں۔

زیر نظر مضمون میں ان میں سے چند بری عادتیں جو جلد موت کا باعث بنتی ہیں ان کا ذکر کیا جارہا ہے۔

ضرورت سے زیادہ نیند لینا

یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی 2018ء کی ایک تحقیق کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ روزانہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ نیند لینا موت کے بڑھتے ہوئے خطرے اور دل کے بڑے واقعات بشمول غیر مہلک ہارٹ اٹیک، فالج اور ہارٹ فیلیئر کے ساتھ منسلک ہے۔

یہ بھی دیکھا گیا کہ جو لوگ رات کو چھ گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں اور دن میں بھی سوتے ہیں ان کو بھی ان منفی نتائج کا خطرہ ہوتا ہے، مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ مثالی نیند دن میں چھ سے آٹھ گھنٹے کے درمیان سونا ہے۔

سال 2023ء میں کی گئی مذکورہ تحقیق "سلیپ” نامی جریدے میں شائع ہوئی تھی۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سونے اور جاگنے کے ایک مقررہ وقت پر عمل نہ کرنا جلد موت کے خطرے کا زیادہ اشارہ ہو سکتا ہے۔ 60,900 سے زائد شرکاء سے جمع کیے گئے ڈیٹا نے انکشاف کیا کہ بے قاعدہ نیند کسی بھی وجہ سے موت کے زیادہ خطرے سے منسلک تھی۔

زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنا

جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی 2018ء کی تحقیق کے مطابق امریکہ میں 80 فیصد سے زیادہ ملازمتوں میں ایسے ملازمین ہوتے ہیں جو زیادہ تر دن بھر بیٹھتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ان افراد کے قلبی اور میٹابولک وجوہات کی وجہ سے قبل از وقت موت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

سنہ 2024ء میں کی گئی ایک اور تحقیق جسے ’جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن‘ جریدے میں بھی شائع کیا گیا تھا میں ایسی عمر رسیدہ خواتین کے تجربات شامل تھے جنہوں نے بیٹھنے میں جتنا زیادہ وقت گزارا تھا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جس عورت نے جتنا زیادہ وقت بیٹھنے میں گزارااسے اتنا ہی زیادہ صحت کے خطرے سامنا کرنا پڑا۔

کام ملتوی کرنا 

"جو کام کل کرسکتے ہیں اسے آج کیوں کریں” ایک ایسا جملہ ہے جس پر بہت سے لوگ عمل کرتے ہوئے اپنے آج کے کام کو کل پر چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ عادت صحت کے بہت سے مسائل کا باعث بنتی ہے۔

2023ء کی ایک تحقیق میں محققین نے سوئیڈن میں یونیورسٹی کے 3,500 سے زیادہ طلباء پر تاخیر کے صحت کے اثرات کو دیکھا۔ اسٹڈی ٹیم نے طلباء کی خود اطلاع شدہ تاخیر کے اسکورز کے ابتدائی تشخیص کے 9 ماہ بعد ان کی پیروی کی۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تاخیر صحت کے مختلف منفی نتائج اور غیر صحت مند طرز زندگی کی عادات سے منسلک ہے، جس میں خراب نیند کا معیار اور جسمانی سرگرمی کی کمی شامل ہیں۔

ہڈیوں کو چٹخانا

بہت سے لوگ گردن اور جوڑوں کو "چٹخانے” میں بہت سکون محسوس کرتے ہیں، لیکن گردن کے "کریکس” کرنا کچھ انوکھے خطرات کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ گردن میں کمزور شریانیں ہوتی ہیں جو دماغ تک خون پہنچاتی ہیں۔ اگرچہ یہ شاذ و نادر ہی ہوتا ہے مگرگردن میں ضرورت سے زیادہ تناؤ ان شریانوں میں تناؤ کا سبب بن سکتا ہے، جس سے دماغ میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مایوس رہنا

اگرچہ تحقیق نے ملے جلے نتائج اخذ کیے ہیں لیکن زندگی کے بارے میں مایوسی کا نقطہ نظر ہماری عمر کو کمزور کر سکتا ہے۔ 2016ء میں کیے گئےایک سروے کے نتائج جریدے (بی ایم سی پبلک ہیلتھ) میں شائع ہوئے۔ اس میں محققین نے رجائیت، مایوسی اور دل کی بیماری سے موت کے خطرے کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔

درمیانی عمر کے اور بوڑھے مردوں اور عورتوں دونوں میں دل کی بیماری سے موت کی شرح ان لوگوں میں زیادہ تھی جو زندگی کے ابتدائی عرصے میں زیادہ مایوس رہے تھے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow