وزارت صحت کی رائٹ سائزنگ، کون کون سے ادارے ہدف بنیں گے؟
اسلام آباد: وزارت صحت میں رائٹ سائزنگ کی سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی، یہ سفارشات رائٹ سائزنگ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہیں۔ ذرائع وزارت صحت کے مطابق رائٹ سائزنگ کمیٹی ملنے والی سفارشات سے متعلق حتمی عمل درآمد پلان تیار کرے گی، اور پھر یہ پلان وزیر اعظم کو پیش کیا جائے […]
اسلام آباد: وزارت صحت میں رائٹ سائزنگ کی سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی، یہ سفارشات رائٹ سائزنگ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہیں۔
ذرائع وزارت صحت کے مطابق رائٹ سائزنگ کمیٹی ملنے والی سفارشات سے متعلق حتمی عمل درآمد پلان تیار کرے گی، اور پھر یہ پلان وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا۔
سفارشات میں حکومت نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم پی ایم ڈی سی میں گریڈ ایک تا 16 کی 98 آسامیاں ختم کی جائیں گی، اور وزارت خزانہ پی ایم ڈی سی کے بینک اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم یہ یونیورسٹی اب اسلام آباد انتظامیہ کو منتقل ہوگی۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) اور فیڈرل میڈیکل کالج کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم یہ دونوں بھی اسلام آباد انتظامیہ کو منتقل ہوں گی۔
پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت ورٹیکل پروگرامز جاری رہیں گے، جب کہ پی ایچ سی کے ورٹیکل پروگرامز بیرونی فنڈنگ تک جاری رہیں گے، پاکستان فارمیسی کونسل پر نظر ثانی کی جائے گی، ڈرگ ریگولیشنز، شعبہ انسداد وبائی امراض وزارت صحت کے ماتحت رہے گا، جب کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار ڈریپ سے الگ کیا جائے گا، اور وزیر اعظم کو ڈریپ کے حوالے سے خصوصی پریزینٹیشن بھی دی جائے گی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟