نابینا افراد تیر کمان سے نشانہ بازی کیسے کرتے ہیں؟
بہترین نشانہ بازی وہی کرسکتا ہے جسے اپنی بصارت، تیز بینائی اور جسمانی توازن پر مکمل بھروسہ اور ہدف کو نشانہ بنانے میں مہارت حاصل ہو۔ یہ یقینی طور پر تیز نظر کا کھیل ہے مگر بینائی سے محروم افراد بھی تیر اندازی کر سکتے ہیں اور اس بات کو بصارت سے محروم بچوں نے […]
بہترین نشانہ بازی وہی کرسکتا ہے جسے اپنی بصارت، تیز بینائی اور جسمانی توازن پر مکمل بھروسہ اور ہدف کو نشانہ بنانے میں مہارت حاصل ہو۔
یہ یقینی طور پر تیز نظر کا کھیل ہے مگر بینائی سے محروم افراد بھی تیر اندازی کر سکتے ہیں اور اس بات کو بصارت سے محروم بچوں نے ثابت کر دکھایا ہے ان کی مہارت ایسی ہے کہ ان سے کوئی نشانہ خطا نہیں ہوتا۔
آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ تیراندازی یعنی نشانہ بازی اب وہ لوگ بھی کرسکتے ہیں جو دیکھنے کی نعمت سے تو محروم ہیں ہی لیکن تیر اندازی کرکے اپنی صلاحیت کا لوہا بھی منوا رہے ہیں۔
جی ہاں !! اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایک ایسے کوچ کو دعوت دی گئی ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے نابینا افراد کو تیراندازی (بلائنڈ آرچری) کی تربیت دے رہے ہیں۔
کوچ محمد اعجاز نے بتایا کہ میں نے بلائنڈ آرچری کی تربیت کا آغاز 2016 سے کیا تھا اور پہلی بار ایک نابینا بچی کو تیراندازی سکھائی اور جب اس بچی نے تمام شرکاء کے سامنے بالکل ٹھیک نشانہ لگایا تو سب حیرت زدہ رہ گئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔
محمد اعجاز نے کہا کہ تیراندازی کی بنیاد آنکھیں نہیں بلکہ اس کے لیے مسلز میموری سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جو قدرت نے نابینا افراد میں زیادہ رکھی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟