علی حیدر کی والدہ نے بے ساختہ کیا کہہ دیا کہ سب چونک پڑے
سال 1990کی دہائی میں پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے معروف گلوگار علی حیدر کے مداحوں میں خواتین کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں گلوکار علی حیدر اپنی والدہ کے ہمراہ شریک ہوئے اور اپنے کیریئر اور حالیہ مصروفیات سے متعلق ناظرین […]
سال 1990کی دہائی میں پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے معروف گلوگار علی حیدر کے مداحوں میں خواتین کی تعداد بہت زیادہ تھی۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں گلوکار علی حیدر اپنی والدہ کے ہمراہ شریک ہوئے اور اپنے کیریئر اور حالیہ مصروفیات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر پروگرام کی میزبان ندا یاسر نے ان کی گائیکی کے ابتدائی ایام کا ذکر کرتے ہوئے علی حیدر کی والدہ سے گھر پر مداحوں کے فون آنے سے متعلق سوال کیا۔
جس کے جواب میں علی حیدر کی والدہ نے بتایا کہ ان دنوں لڑکیوں کی بے تحاشہ فون کالز آتی تھیں لیکن میں نے کبھی ان کو برا بھلا نہیں کہا، انہوں نے بتایا کہ کچھ لڑکیاں تو مجھ سے ملنے گھر بھی آجایا کرتی تھیں تاکہ میں ان کو بہو کی حیثیت سے قبول کرلوں۔
ایک مداح لڑکی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کی والدہ نے بے ساختہ اس لڑکی کا نام لے دیا جس پر علی حیدر اور ندا یاسر بھی چونک پڑے اور ندا یاسر نے کہا کہ ماں معصوم ہوتی ہے۔
اپنی شادی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں علی حیدر نے بتایا کہ میں نے ارینج میرج کی ہے میری ایک بھابھی نے مجھے ان سے ملوایا تھا جس کے بعد میں نے ان کے گھر باقاعدہ رشتہ بھیجا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟