’’سیریز میں شکست کے باوجود اسٹوکس کی کپتانی روہت سے بہتر رہی!‘‘
بھارت کے ہاتھوں سیریز میں عبرتناک شکست کے باوجود انگلینڈ کے سابق کرکٹر کا ماننا ہے کہ بین اسٹوکس روہت شرما سے بہتر کپتان ہیں۔ بھارت کے ہاتھوں بین اسٹوکس اینڈ کمپنی کو پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں1-4 سے شکست ہوئی تھی۔ تاہم انگلینڈ کے سابق تجربہ کار اسپنر گریم سوان روہت شرما کی […]
بھارت کے ہاتھوں سیریز میں عبرتناک شکست کے باوجود انگلینڈ کے سابق کرکٹر کا ماننا ہے کہ بین اسٹوکس روہت شرما سے بہتر کپتان ہیں۔
بھارت کے ہاتھوں بین اسٹوکس اینڈ کمپنی کو پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں1-4 سے شکست ہوئی تھی۔ تاہم انگلینڈ کے سابق تجربہ کار اسپنر گریم سوان روہت شرما کی کپتانی کے بارے میں کچھ اور رائے رکھتے ہیں۔
روہت کو اس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انھوں نے اپنی دفاعی کپتانی کے سبب ابتدائی ٹیسٹ میں شکست کھائی تھی لیکن انھوں نے تجربہ کار بیٹنگ لائن اپ کے ساتھ سیریز جیت کر ناقدین کے منہ بند کردیے۔
سابق انگلش کرکٹر گریم سوان نہیں مانتے کہ روہت شرما کی کپتانی ہارنے والی ٹیم کے کپتان اسٹوکس سے بہتر تھی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ روہت بطور کپتان بہتر رہے ہیں کیونکہ ان کے بولرز نے ان کے لیے عمدہ پرفارمنس دی۔ مجھے لگتا ہے کہ روہت کے پاس زیادہ بہتر ہتھیار تھے۔
سوان کا کہنا تھا کہ روہت کی کپتانی کا اسٹوکس کے ساتھ موازنہ کرنا غیر منصفانہ ہوگا کیونکہ بھارتی گیند بازوں نے اپنے کپتان کو کامیاب کرنے کے لیے بڑا کام کیا۔
انھوں نے کہا کہ روہت سیریز میں اچھے رہے مجھے ان کے بارے میں غلط مت سمجھیں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اسٹوکس نے بری کپتانی کی ہے۔ بھارتی کپتان کے بولرز نے ان کی کافی مدد کی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟