جس نے کالے ہرن کو گولی ماری وہ میں نہیں تھا، سلمان خان کا انکشاف
بالی ووڈ سپراسٹار سلمان خان نے انکشاف کیا ہے کہ جس شخص نے فلم کی شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کو گولی ماری تھی وہ میں نہیں تھا۔ دبنگ خان کی ایک پرانی ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ دعویٰ کررہے ہیں کہ میں وہ شخص نہیں تھا جس […]
بالی ووڈ سپراسٹار سلمان خان نے انکشاف کیا ہے کہ جس شخص نے فلم کی شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کو گولی ماری تھی وہ میں نہیں تھا۔
دبنگ خان کی ایک پرانی ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ دعویٰ کررہے ہیں کہ میں وہ شخص نہیں تھا جس نے کالے ہرن کو مارا تھا، 2008 کی اس ویڈیو کلپ میں ان کا اشارہ صاف اس طرف تھا کہ وہ کالے ہرن کے شکار میں ملوث نہیں تھے۔
انٹرویو لینے والے شخص نے کہا کہ انھیں یقین نہیں ہے کہ اگر سلمان کو معلوم ہوتا کہ یہ ایک خطرے سے دوچار نسل ہے تو وہ اسے گولی مار دیتے۔
اس کے جواب میں بالی ووڈ کے بھائی جان نے جواب دیا کہ ’’وہاں کی ایک لمبی کہانی ہے اور میں وہ نہیں تھا جس نے کالے ہرن کو گولی ماری تھی۔
1998 میں، سلمان خان پر اپنے ساتھی اداکاروں سیف علی خان، تبو اور سونالی باندرے کے ساتھ ان کی فلم ہم ساتھ ساتھ ہیں کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں کالے ہرن کا شکار کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔
سلمان خان کو خطرے سے دوچار جانوروں کے غیر قانونی شکار کے مبینہ کیس میں گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم انھیں ضمانت مل گئی تھی۔
پچھلے 26 سالوں میں یہ کیس کئی بار بند ہوا اور دوبارہ کھولا جا چکا ہے، 2016 میں سلمان خان کو اسے اس کیس سے بری کر دیا گیا تھا جبکہ 2018 میں دوبارہ سزا سنائی گئی تھی بعد میں انھیں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔
اس سارے قصے میں گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کا گینگ جو کالے ہرن کو مقدس مانتے ہیں سلمان خان کے دشمن بن گئے اور انھیں کئی بار مارنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟