جس میدان میں میچ کھیلا اس کے باہر اتوار بازار میں کام کرتا تھا، مہران ممتاز

پی ایس ایل میں پشاور زلمی کے ابھرتے ہوئے کھلاڑی مہران ممتاز کا کہنا ہے کرکٹر بننے کے پیچھے میری دس گیارہ سال کی محنت ہے۔ پشاور زلمی کے اسپنر مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ جس میدان میں میچ کھیلا اس کے باہر اتوار بازار میں کام کرتا تھا، اللہ کا شکر ادا کرتا […]

 0  3
جس میدان میں میچ کھیلا اس کے باہر اتوار بازار میں کام کرتا تھا، مہران ممتاز

پی ایس ایل میں پشاور زلمی کے ابھرتے ہوئے کھلاڑی مہران ممتاز کا کہنا ہے کرکٹر بننے کے پیچھے میری دس گیارہ سال کی محنت ہے۔

پشاور زلمی کے اسپنر مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ جس میدان میں میچ کھیلا اس کے باہر اتوار بازار میں کام کرتا تھا، اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پی ایس ایل میں مجھے موقع ملا۔

مہران ممتاز نے کہا کہ جب میری بولنگ آئی تو بابر اور صائم سے پوچھا کہ اس وکٹ پر کیسی بولنگ کرنی ہوگی کہ بیٹر کو مشکلات پیش آئیں تو انہوں نے بتایا کہ اسٹمپ میں بولنگ کرنی ہے وہی کیا تو مجھے کامیابی ملی۔

انہوں نے کہا کہ ہوم گراؤنڈ کا پریشر تھا بولر کو بڑی مار بھی پڑتی ہے لیکن امید تھی کہ اچھا کروں گا۔

اسپنر نے کہا کہ بابر اعظم نے پہلے بتایا تھا کہ پاور پلے میں اوور کرنا ہے لیکن پھر پہلا اوور صائم نے کیا 14 رنز پڑ گئے تو رضوان کو بولنگ بھی اسٹمپڈ میں کی تھی۔

گلی محلے میں کرکٹ کھیلی، مہران ممتاز

انہوں نے بتایا کہ کرکٹ میں محمد عامر سے متاثر تھا اور فاسٹ بولنگ سے کرکٹ شروع کی تھی، تین سال تک فاسٹ بولنگ کی، گلی محلے میں کرکٹ کھیلی پھر کلب سے کھیلا۔

مہران ممتاز نے کہا کہ یہاں تک پہنچنے میں کردار رافع ہاشمی میرے کوچ کا ہے انہوں نے مجھے لیفٹ آرم اسپن بولنگ کروائی، کلب میں انڈر 16 شاہین شاہ، نسیم شاہ کے ساتھ کھیلا ہوں۔

اسپنر نے کہا کہ والد پولیس میں تھے ان کی نوکری ختم ہوئی تو بہت مشکل حالات تھے، جس گراؤنڈ میں میچ کھیلا اس کے باہر ہی اتوار بازار میں بھائی کے ساتھ کام بھی کیا، والد کو کریڈٹ دیتا ہوں جو دنیا میں نہیں ہیں، والدہ نے بھی بہت سپورٹ کیا۔

مہران ممتاز نے کہا کہ اگر مشکل سے لڑیں گے نہیں تو کامیاب نہیں ہوسکتے، کرکٹ کھیلنے آئے ہیں تو پورا وقت اسے دینا ہوگا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow