’آفت لانے والی مچھلی‘ سال میں تیسری مرتبہ ساحل پر نمودار

امریکا میں ساحل پر ’آفت لانے والی مچھلی، (ڈومز ڈے فش)‘ سال میں تیسری مرتبہ ساحل پر نمودار ہوگئی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گہرے سمندر کی ایک نایاب مچھلی، جسے آفت کی علامت سمجھا جاتا ہے، جنوبی کیلی فورنیا کے ساحل پر سال میں تیسری مرتبہ پائی گئی ہے۔ کیلیفورنیا میں بھی […]

 0  0

امریکا میں ساحل پر ’آفت لانے والی مچھلی، (ڈومز ڈے فش)‘ سال میں تیسری مرتبہ ساحل پر نمودار ہوگئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گہرے سمندر کی ایک نایاب مچھلی، جسے آفت کی علامت سمجھا جاتا ہے، جنوبی کیلی فورنیا کے ساحل پر سال میں تیسری مرتبہ پائی گئی ہے۔

کیلیفورنیا میں بھی لاجولا میں ایک اور ڈومز ڈے مچھلی کے ملنے کے تین ماہ بعد 9 سے 10 فٹ لمبی یہ نایاب مچھلی دریافت ہوئی ہے۔

اس کی تصدیق اسکریپس انسٹیٹیوشن آف اوشیانوگرافی نے کی ہے جس نے سوشل میڈیا پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’جب آپ نے سوچا ڈومز ڈے کا ہائپ ختم ہوگیا۔‘

اورفش کو مزید جانچ کے لیے ساؤتھ ویسٹ فشریز سائنس سینٹر منتقل کیا گیا، فریبل نے وضاحت کی کہ نمونے کا مطالعہ اس کی حیاتیات، اناٹومی، جینومکس اور زندگی کی تاریخ کے لیے کیا جائے گا۔

یہ 1901 کے بعد سے ساحلوں پر پائی جانے والی 21 ویں اورفش ہے۔ اورفش گہرے سمندر کی مخلوق ہے جو بہت کم دیکھی جاتی ہے۔

پہلی بار اس علاقے میں اورفش اگست میں ملی۔ یہ تقریباً 12 فٹ طویل تھی اور اس کا وزن 30 کلوگرام سے زیادہ تھا۔ سائنس دان اس بات سے لاعلم ہیں کہ یہ مچھلی وہاں کیوں آ کر رکی، حالاں کہ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ ایسا چوٹ، بیماری یا بھٹک جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

ماننے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ مچھلی ساحل پر زلزلے یا قدرتی آفات آنے سے قبل آتی ہے، حیران کن طور پر 2011 کے زلزلے سے چند ماہ قبل جاپان کے ساحل پر یہی مچھلی دریافت ہوئی تھی۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow