آخری رسومات کے دوران ’’مردہ اچانک زندہ‘‘ ہو گیا!
موت کے منہ میں جا کر واپس آنا سب نے سن رکھا ہوگا لیکن ایک مردہ شخص آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران اچانک زندہ ہوگیا۔ یہ حیرت انگیز واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں جے پور شہر میں ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے گئے نوجوان شخص آخری رسومات کے دوران اچانک زندہ […]
موت کے منہ میں جا کر واپس آنا سب نے سن رکھا ہوگا لیکن ایک مردہ شخص آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران اچانک زندہ ہوگیا۔
یہ حیرت انگیز واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں جے پور شہر میں ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے گئے نوجوان شخص آخری رسومات کے دوران اچانک زندہ ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق 25 سالہ روہیتاش کمار کو مقامی اسپتال کے ڈاکٹر نے مردہ قرار دیا تھا، جس کے بعد لواحقین لاش کو گھر لے آئے تھے اور شمشان گھاٹ میں اس کی چتا کو آگ لگانے کی مکمل تیاری کی جا چکی تھی۔
تاہم چتا کو آگ دکھائے جانے سے چند لمحے قبل ہی لکڑیوں کے ڈھیر پر لیٹا مردہ شخص کے جسم میں اچانک حرکت شروع ہوگئی اور وہ سانسیں بھی لینے لگا۔ جس کے باعث وہاں موجود لوگوں کے مارے حیرت اور خوشی کے چیخیں نکل پڑیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ شمشان گھاٹ میں چتا پر اچانک زندہ ہو جانے والا نوجوان روہیتاش کمار قوت سماعت اور گویائی کے مسائل کا شکار ہے اور اس کو مرگی کے دورے بھی پڑتے ہیں۔
گزشتہ روز بھی اسے مرگی کا دورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہوگیا۔ اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کر دی اور پوسٹمارٹم کے بغیر اسے مردہ خانے منتقل کرا دیا اور ہندو مذہب کے عقیدے کے مطابق اس کی لاش کو جلایا جانا تھا۔
اسپتال کے سربراہ ڈی سنگھ نے بتایا کہ ’ڈاکٹر نے پوسٹ مارٹم کیے بغیر رپورٹ جاری کرتے ہوئے اس شخص کو شمشان گھاٹ بھیج دیا تھا۔ تاہم خوش قسمتی سے چِتا کو آگ لگائے جانے سے کچھ ہی لمحے قبل روہیتاش کے جسم میں حرکت ہونا شروع ہو گئی۔ وہ زندہ اور سانس لے رہا تھا۔
اس کے بعد روہیتاش کو دوبارہ اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اس بار وہ جانبر نہ ہوسکا۔
حکام نے اس اسپتال کے تین ڈاکٹرز کو معطل کر دیا ہے اور پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟