ارشد ندیم کرکٹ کھیلتے تو شعیب اختر کی طرح ہوتے، بھائی
پاکستان کے لیے پیرس اولمپکس میں طلائی کا تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے بھائی کا کہنا ہے کہ اگر ارشد کرکٹ کھیلتے تو شعیب اختر کی طرح ہوتے۔ پاکستان کے مایہ ناز ایتھلیٹ ارشد ندیم نے اپنی کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اولمپکس کی تاریخ میں نئی تاریخ رقم کردی اور ساتھ […]
پاکستان کے لیے پیرس اولمپکس میں طلائی کا تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے بھائی کا کہنا ہے کہ اگر ارشد کرکٹ کھیلتے تو شعیب اختر کی طرح ہوتے۔
پاکستان کے مایہ ناز ایتھلیٹ ارشد ندیم نے اپنی کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اولمپکس کی تاریخ میں نئی تاریخ رقم کردی اور ساتھ ہی 40 سال بعد پاکستانیوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ارشد کے بڑے بھائی شاہد اور چھوٹے بھائی علیم نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ارشد کی ٹریننگ اور اس شعبے میں آنے کے حوالے سے تفصیلات بیان کیں۔
بڑے بھائی شاہد ندیم نے بتایا کہ ارشد کو کرکٹ کھیلنے کا جنون کی حد تک شوق تھا اگر وہ آج کرکٹر ہوتے تو شعیب اختر کی طرح ہوتے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں جیولن تھرو کیلئے کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد ندیم نے بتایا کہ میں اور میرے بڑے بھائی بھی جیولن تھرو کرتے تھے لیکن ارشد کو کرکٹ کا بہت شوق تھا، لیکن وسائل اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے اسے اس جانب راغب کیا کیونکہ اس کی جسمانی ساخت بہت مضبوط ہے وہ ہم سے اچھی تھرو کرتا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟