یہ نہ سمجھیں بورڈ کی اعلیٰ انتظامیہ رضوان سے خوش ہے، سابق پاکستانی کرکٹر
پاکستان کے سابق کرکٹر کا ماننا ہے کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی اعلیٰ انتظامی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان سے خوش ہے۔ سابق کرکٹر مدثر نذر خیال ہے کہ پی سی بی کے پاس اب ٹیم کی قیادت کے لیے واحد آپشن رہ گیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس […]
پاکستان کے سابق کرکٹر کا ماننا ہے کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی اعلیٰ انتظامی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان سے خوش ہے۔
سابق کرکٹر مدثر نذر خیال ہے کہ پی سی بی کے پاس اب ٹیم کی قیادت کے لیے واحد آپشن رہ گیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس وقت کرکٹ بورڈ کے پاس کوئی چوائس نہیں رہی انھوں نے محمد رضوان کے علاوہ سب کو آزمالیا ہے، انھیں رضوان کو کپتان بنانا پڑے گا،
مدثر نذر نے کہا کہ ویسے مجھے نہیں لگتا کہ اندرونی حلقے اور بورڈ کی اعلیٰ انتظامیہ رضوان سے بہت خوش ہیں، لیکن وہ اسے منتخب کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اگر وہ کسی نوجوان کھلاڑی کو منتخب کرتے ہیں تو یہ وہی صورتحال بن جائے گی جیسے کہ بابر اعظم کے ساتھ ہوئی تھی،
سابق پاکستانی کرکٹرت مدثر نذر نے کہا کہ کسی سینئر کو کپتان بنایا جائے اور پھر اس کے انڈر میں کسی کو تیار کیا جائے، پاکستان کے لیے بہتر ہوگا کہ تینوں فارمیٹس کے لیے رضوان کو کپتان بنایا جائے۔
خیال رہے کہ بابر اعظم کے وائٹ بال ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہونے کے بعد محمد رضوان مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے مگر اب تین نئے نام بھی سامنے آگئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بابر اعظم کی جگہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی کے لیے اب جارح مزاج اوپنر فخر زمان، ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل اور آل راؤنڈر سلمان علی آغا کا نام گردش کررہا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟