چینی کے بجائے گڑ کی چائے صحت پر کیا اثرات مرتب کرتی؟

آج کل بہت سے لوگ چائے کے گرم کپ کے بغیر اپنے دن کی شروعات کا سوچ بھی نہیں سکتے، یہی وجہ ہے کہ چائے کو صحت مند بنانے کے بھی مختلف طریقے آزمائے جاتے ہیں۔ بعض افراد چائے میں چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کرتے ہیں، اُن کا یہ ماننا ہے کہ چینی […]

 0  2

آج کل بہت سے لوگ چائے کے گرم کپ کے بغیر اپنے دن کی شروعات کا سوچ بھی نہیں سکتے، یہی وجہ ہے کہ چائے کو صحت مند بنانے کے بھی مختلف طریقے آزمائے جاتے ہیں۔

بعض افراد چائے میں چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کرتے ہیں، اُن کا یہ ماننا ہے کہ چینی کی بجائے گڑ کی چائے صحت کے لئے زیادہ مفید ہے۔

گڑ اصل میں غیر ریفائن شدہ میٹھی سوغات ہوتی ہے جسے گنے کے رس کوپکا کر بنایا جاتا ہے، چائے پینے کے شوقین افراد کی بڑی تعداد چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کرتی ہے۔

گڑ کی اگر بات کی جائے تو یہ گنے یا کھجور کے رس سے بنی ایک غیر ریفائنڈ شکر ہوتی ہے، جس کے غذائی اجزا اور کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے اکثر اسے سفید چینی کے صحت مند متبادل کے طور پر استعمال میں لایا جاتا ہے۔

ماہر غذائیت اور ماہر خوراک کا کہنا ہے کہ عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ گڑ کی چائے، جس میں آئرن، کیلشیم اور دیگر معدنیات کی تھوڑی مقدار ہوتی ہے، صحت بخش ہوتی ہے۔ تاہم، آپ کو دو چیزوں کو یاد رکھنا ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ چائے میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو معدنیات اور غذائی اجزا کے جسم میں جذب کو کم یا ختم کرتے ہیں لہٰذا چاہے آپ اپنی چائے میں گڑ شامل کریں یا نہ کریں، آپ کے جسم کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

دوسری بات یہ کہ اس چیز سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کے جسم کو گلوکوز کی سپلائی کہاں سے دستیاب ہوتی ہے، چاہے وہ گڑ ہو یا چینی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گلوکوز کے لیے آپ کے جسم کا ردعمل وہی رہتا ہے۔

مرغن غذاؤں سے متعلق محققین کا حیران کن انکشاف

لہٰذا، آپ چینی کے بجائے گڑ کا انتخاب کر سکتے ہیں لیکن آپ انسولین کی بڑھتی ہوئی سطح سے بچ نہیں سکتے کیونکہ آپ کے خون میں شوگر کی سطح میں تب بھی اضافہ ہوگا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow