چوری کیلیے 200 فضائی سفر کرنے والے چور کی گرفتاری کی دلچسپ کہانی
پولیس نے ایک ایسا ملزم گرفتار کیا ہے جس نے چوری کے لیے فضا کا انتخاب کیا اور ایک سال میں 200 سفر کر کے جہازوں میں مسافروں کا سامان چوری کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار ملزم جس کی شناخت 40 سالہ راجیش کپور کے نام سے ہوئی ہے، اس نے چوری کی وارداتوں کے […]
پولیس نے ایک ایسا ملزم گرفتار کیا ہے جس نے چوری کے لیے فضا کا انتخاب کیا اور ایک سال میں 200 سفر کر کے جہازوں میں مسافروں کا سامان چوری کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار ملزم جس کی شناخت 40 سالہ راجیش کپور کے نام سے ہوئی ہے، اس نے چوری کی وارداتوں کے لیے 110 دن سے زیادہ تک کا فضائی سفر کیا اور اس میں سب سے حیرت انگیز پہلو یہ ہے کہ ملزم اپنے متوفی بھائی کے نام سے ٹکٹ بک کروا کر سفر کرتا رہا جس کی وجہ سے فضائی کمپنیوں اور اداروں کو اس کی شناخت میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔
دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اوشا رنگنانی نے اندرا گاندھی ایئرپورٹ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ یہ چالاک ملزم اب پولیس کی تحویل میں ہے اور اس کو پہاڑ گنج کے اس علاقے سے گرفتار کیا گیا جہاں اس نے مبینہ طور پر چوری شدہ زیورات رکھے ہوئے تھے اور وہ اس مسروقہ مال کو ایک 46 سالہ شخص شرد جین کو بیچنے کی تیاری کر رہا تھے جس کو پولیس نے دہلی کے علاقے کیرل باغ سے گرفتار کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چوری کی ان پراسرار وارداتوں کا علم اس وقت ہوا جب گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارت کی مختلف پروازوں میں چوری کے دو الگ الگ واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس میں ایک خاتون مسافر نے شکایت کی کہ حیدرآباد سے دہلی کے سفر کے دوران 7 لاکھ بھارتی روپے مالیت کے زیورات چوری ہوئے جب کہ امرتسر سے دہلی جاتے ہوئے ایک مسافر کے 20 لاکھ روپے مالیت کے زیورات دوران سفر ہوائی جہاز سے غائب ہو گئے۔
ان شکایات کے بعد پولیس نے مذکورہ تینوں ایئرپورٹس پر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم راجیش کپور کی شناخت کی جو مذکورہ دونوں پروازوں میں سفر کرتا دکھائی دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر جعلی فون نمبر فراہم کیے جانے کے باوجود تکنیکی نگرانی کے ذریعے مشتبہ شخص کے اصل فون کا سراغ لگایا گیا جس نے گرفتاری کے بعد پولیس کو بتایا کہ وہ ایک سال تک ڈکیتیاں کرتا رہا ہے۔ کپور نے پانچ وارداتوں میں ملوث ہونے اور چوری کی زیادہ تر رقم سے جوا کھیلنے کا اعتراف کیا اور اس کے خلاف چوری، جوا اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے سمیت 11 مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔
پولیس افسر کے مطابق ملزم ان مسافروں کو نشانہ بناتا تھا جو کنیکٹنگ فلائٹس میں سفر کرتے تھے اور اس کا خاص ہدف بوڑھے اور خواتین مسافر ہوتی تھیں جن کا پیچھا کر کے وہ ہوشیاری سے بیگیج ڈیکلریشن سلپ پر دی گئی معلومات کو پڑھ کر بیگ میں موجود قیمتی اشیا کے بارے میں آگاہی حاصل کرتا تھا اور موقع ملتے ہی انہیں پار کر لیا کرتا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم مبینہ طور پر دہلی، چندی گڑھ اور حیدرآباد جیسے شہروں میں جانے والی ایئر انڈیا اور وستارا جیسی بڑی فضائی کمپنیوں کی اندرون ملک پروازوں کا بھی مبینہ طور پر انتخاب کیا۔ دوران سفر اوور ہیڈ کیبن کی تلاشی لیتے اور بے خبر مسافروں کے ہینڈ بیگز سے قیمتی سامان چوری کر لیتے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ ملزم کبھی کبھار اپنے ہدف کے قریب آنے کے لیے نسشتیں تبدیل کر لیتا تھا اور ساتھ بیٹھے مسافر کے سامان چرانے کے بعد نو دو گیارہ ہو جاتا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟