’پاکستان کے خلاف کامیابی سرپرائز نہیں‘
نیوزی لینڈکے فاسٹ بالر جیکب ڈفی نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کامیابی سرپرائز نہیں ہماری ٹیم اچھی ہے۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جیک اپ ڈفی نے کہا کہ بابراعظم ورلڈ کلاس بلےباز ہیں انہیں بولنگ کرا کے اچھا لگا میں پروفیشنل کرکٹر ہوں کسی بالر کی کمی محسوس نہیں […]
نیوزی لینڈکے فاسٹ بالر جیکب ڈفی نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کامیابی سرپرائز نہیں ہماری ٹیم اچھی ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جیک اپ ڈفی نے کہا کہ بابراعظم ورلڈ کلاس بلےباز ہیں انہیں بولنگ کرا کے اچھا لگا میں پروفیشنل کرکٹر ہوں کسی بالر کی کمی محسوس نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ سے قبل دورہ پاکستان سے بہت کچھ سیکھنےکو مل رہا ہے ہمارے نئےکھلاڑی کو سینئرز کے ساتھ کھیلنےکا موقع مل رہا ہے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم پانچ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تو اس میں ان کے ریگولر کپتان کین ولیمسن سمیت 10 تجربہ کار کھلاڑی شامل نہیں جو آئی پی ایل، ذاتی مصروفیات کی وجہ سے نہیں آئے جس کی جگہ نیوزی لینڈ بورڈ نے جو ٹیم بھیجی اس میں 10 ایسے نوآموز کھلاڑی تھے جن کا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کا مجموعی تجربہ ہمارے کسی ایک بڑے کرکٹر سے بھی کم تھا۔
پہلا میچ بارش کی نذر ہوا اور دوسرے میچ میں بارش سے متاثرہ پچ پر پاکستان نے پہلے بولنگ کر کے بولرز کی بہترین کارکردگی کی بدولت کیوی ٹیم کو 90 رنز پر ڈھیر کر کے میچ با آسانی 7 وکٹوں سے جیت لیا۔
مگر یہی کیوی بچہ ٹیم تیسری ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی اسٹار سے سجی ٹیم کے لیے لوہے کے چنے ثابت ہوئی۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کر کے 178 رنز کا مجموعہ سجایا لیکن نیوزی لینڈ کے جوان اسکواڈ نے مذکورہ ہدف تین وکٹیں کھو کر 10 گیندیں قبل ہی حاصل کر لیا۔
سیریز ایک ایک سے برابر ہے اور باقی دو میچ ہیں جو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ گرین شرٹس کو سیریز جیتنے کے لیے دونوں میچز جیتنے لازمی ہوں گے ورنہ سیریز کے ساتھ عزت بچانے کے لیے کم از کم ایک میچ میں تو لازمی فتح درکار ہوگی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟