پاکستان کرکٹ کو اوپر لے جانا ہے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ باسط علی نے قیمتی مشورہ دے دیا
نیوزی لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد نئے کپتان شاہین شاہ پر بھی تنقید ہو رہی ہے اس حوالے سے باسط علی نے بورڈ کو قیمتی مشورہ دیا ہے۔ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں ناکامی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کی جگہ شاہین شاہ کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان […]
نیوزی لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد نئے کپتان شاہین شاہ پر بھی تنقید ہو رہی ہے اس حوالے سے باسط علی نے بورڈ کو قیمتی مشورہ دیا ہے۔
ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں ناکامی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کی جگہ شاہین شاہ کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان بنایا جن کی قیادت میں گرین شرٹس کو نیوزی لینڈ سے چار ایک سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست ہوئی جس کے بعد نئے کپتان پر بھی انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
چند ماہ بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آ رہا ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کپتان کی تبدیلی کا مشورہ دے دیا ہے۔
باسط علی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہی بہتر وقت ہے اگر پاکستان کرکٹ کو اوپر لے جانا ہے تو محمد رضوان کو کپتان بنا دیں۔ اگر چاہتے ہیں کہ جس طرح پی ایس ایل میں لاہور قلندرز یا اسلام آباد یونائیٹڈ کھیل رہے ہیں تو جس طرح معاملات چل رہے ہیں چلنے دیں۔
باسط علی نے مزید کہا کہ شاہین شاہ کی بولنگ رفتار بھی کم ہو رہی ہے، اگر وہ ورلڈ کپ میں پرفارم نہ کر سکا تب بھی تو اس کو ہٹائیں گے تو میرا یہ مشورہ ہے کہ نئے چیئرمین آئے ہیں وہ بولڈ فیصلہ کریں اور رضوان کو کپتان بنا دیں۔
پروگرام میں شریک سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے پی ایس ایل میں محمد رضوان کی کپتانی کی تو تعریف کی تاہم انہوں نے باسط علی کی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ کہیں بھی اتنی جلدی تبدیلی بہتر نہیں ہوتی۔ شاہین ابھی سیکھ رہا ہے اور اس کو ہی کپتانی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی صرف ایک سیریز ہی ہارے ہیں۔ جب سابق کپتان کو چار سال موقع دیا تو اس کو بھی سال دو سال تو موقع دیا جائے صرف ایک سیریز کی بنیاد پر دباؤ ڈالنا غلط ہوگا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟