پاکستان کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں میں سرد جنگ شروع
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کی بدترین کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور قومی کھلاڑیوں میں سرد جنگ شروع ہو گئی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد چیئرمین پی سی بی کی اعلان کردہ سرجری تو شروع نہیں ہوئی لیکن بورڈ نے سخت فیصلے لینا […]
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کی بدترین کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور قومی کھلاڑیوں میں سرد جنگ شروع ہو گئی ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد چیئرمین پی سی بی کی اعلان کردہ سرجری تو شروع نہیں ہوئی لیکن بورڈ نے سخت فیصلے لینا شروع کر دیے ہیں۔
پی سی بی نے گزشتہ دنوں اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ٹیم کے سینیئر کھلاڑیوں بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو این او سی جاری نہ کر کے ان پر گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ کے دروازے بند کر دیے۔
اس حوالے سے پی سی بی کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مذکورہ کھلاڑی تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سیزن مین ٹیم کی غیرمعمولی مصروفیت کے پیش نظر کھلاڑیوں اور سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بعد این او سی نہیں دیے گئے۔ پاکستان نے اگلے 8 ماہ بہت زیادہ کرکٹ کھیلنی ہے اور پاکستان کو ان تینوں کھلاڑیوں کی خدمات درکار ہوں گی۔
اس سے قبل پی سی بی نے یہی جواز دیتے ہوئے فاسٹ بولر نسیم شاہ کو دی ہنڈریڈ کے لیے این او سی جاری نہیں کیا تھا۔
گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ سے قبل بھی پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان سینٹرل کانٹریکٹ کا تنازع اٹھا تھا اور اس تنازع میں بورڈ کو پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔
اُس وقت کھلاڑیوں نے سینٹرل کنٹریکٹ کی آمدنی بڑھانے کا مطالبہ تھا اور 6 ماہ تک کنٹریکٹ پر دستخط بھی نہیں کیے تھے جس کے بعد بورڈ کو کھلاڑیوں کی بات ماننا پڑی تھی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟