ویڈیو: دنیا کا پہلا ’’اے آئی ٹیکنالوجی‘‘ مقابلہ حسن باحجاب ورچوئل ماڈل نے جیت لیا
دنیا میں پہلی بار آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی اواتار کے درمیان مقابلہ حسن ہوا جو حجاب پہننے والی ورچوئل خاتون نے جیت لیا۔ دنیا جیسے جیسے ترقی کرتی جا رہی ہے انسانی زندگی میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا عمل دخل بڑھتا جا رہا ہے۔ پہلے دنیا میں انسانوں کے […]
دنیا میں پہلی بار آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی اواتار کے درمیان مقابلہ حسن ہوا جو حجاب پہننے والی ورچوئل خاتون نے جیت لیا۔
دنیا جیسے جیسے ترقی کرتی جا رہی ہے انسانی زندگی میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا عمل دخل بڑھتا جا رہا ہے۔ پہلے دنیا میں انسانوں کے مقابلہ حسن ہوتے تھے لیکن اب اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت اوتار کے درمیان بھی مقابلہ حسن منعقد ہوا۔
یہ کوئی خواب وخیال نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک کمپنی کی جانب سے دنیا کا پہلا آرٹیفیشل انٹیلجنس (اے آئی) پر مبنی اوتار کے درمیان مقابلہ ہوا جو مراکش سے تعلق رکھنے والی باحجاب کنزہ لائلی نے جیت لیا۔
کنزہ لائلی اس مقابلے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد اے آئی ماڈلز کو شکست دیکر پہلی مس اے آئی کا منفرد خطاب حاصل کیا۔
اے آئی مقابلہ حسن میں ججز کے فرائض انسانوں نے انجام دیے اور کنزہ کو پہلی مِس اے آئی ہونے کا اعزاز اس کے چہرے کی مستقبل مزاجی، ہاتھ، آنکھوں اور لباس جیسی تفصیلات میں اعلیٰ معیار اور باوقار شخصیت کے باعث دیا گیا۔
مراکشی اے آئی ماڈل کنزہ لائلی کے انسٹا گرام فالوورز کی تعداد دو لاکھ کے قریب ہے جب کہ مس اے آئی کے ملنے والے خطاب پر 20 ہزار ڈالرز کا انعام مراکش کے ان ٹیکنالوجی ماہرین کے حصے میں آے گا جنہوں نے کنزہ لائلی کو تیار کیا۔
فاتح ماہرین ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ اس ڈیجیٹل اواتار کا مقصد مراکشی خواتین کی ترقی میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے کردار ادا کرنا ہے۔
مقابلے کا انعقاد کرنے والی کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مِس اے آئی کے حوالے سے عالمی دلچسپی حیران کن تھی۔
مقابلے کے لیے ڈیڑھ ہزار میں سے فائنل 10 ڈیجیٹل اواتارز کو خوبصورتی، ٹیکنالوجی اور میڈیا میں موجودگی جیسے عوامل کو مدنظر رکھ کر منتخب کیا گیا تھا۔
اس مقابلہ حسن میں فرانس کی لالینا والینا دوسرے نمبر پر آئیں جبکہ پرتگال کی اولیویا سی تیسرے نمبر پر آئیں۔
دوسری پوزیشن لینے والی فرانس کی اس اے آئی ماڈل لالینا ولینا کو تیار کرنے والے ہر ممکن حد تک حقیقی نظر آنے والی شخصیت تیار کرنا چاہتے تھے۔
تیسرے نمبر پر آنے والی یہ اے آئی ماڈل اویلیویا سی پرتگال سے تعلق رکھتی ہے اور اسے ٹیکنالوجی کی دنیا سے تعلق ہونے پر فخر ہے۔
فائنل مقابلے کے لیے شریک دیگر اے آئی ماڈلز میں یہ بھی شامل تھیں۔
سیرین اے کو ترکیہ کی پہلی اے آئی برانڈ ایمبیسڈر قرار دیا جاتا ہے جو دنیا بھر میں ڈیجیٹل طریقے سے سفر کرتی ہے۔
اس اواتار کو 3 اے آئی پروگرامز کے ذریعے تیار کیا گیا ہے اور اس کی جانب سے اکثر اپنے فالوورز کو ترک تاریخ سے آگاہ کیا جاتا ہے۔
یہ بنگلا دیش کی پہلی اے آئی ماڈل علیزہ خان ہے اور اسے فیشن کی دنیا کے نئے رجحانات کو فالو کرنے کا شوق ہے۔
یہ ایک سپلیمنٹ برانڈ کی اے آئی ماڈل زارا شتواری ہے۔
یہ ایک جاپانی نژاد افریقی برازیلین اے آئی ماڈل ایلیا لو ہے جس کی توجہ فوٹوگرافی پر مرکوز ہے اور اسے بنیادی طور پر ایک فلم پراجیکٹ کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
اس اے آئی ماڈل ایانا رینبو کا مقصد یہ ہے کہ دنیا میں ہر فرد کی آواز سنی جائے اور اسے اہمیت دی جائے۔
یہ فرانس سے تعلق رکھنے والی اے آئی ماڈل اینی کردی ہے جس کا مقصد سیاحت، تاریخ، ثقافت اور دیگر متعدد شعبوں کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔
یہ بھی ایک اے آئی ترک ماڈل اسینا للک ہے جسے گاڑیوں کا شوق ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟