مرض کی تشخیص گوگل سے کرنا اب اور بھی آسان
انٹرنیٹ کی آمد کے بعد لوگوں کے بہت سے مسائل گھر بیٹھے ہی حل ہوجاتے ہیں اب صحت کے مسائل بھی معلوم کرنے کیلئے گوگل آپکا بہترین معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ پہلے ہوتا یہ تھا کہ گوگل سے اپنی علامات سے متعلق جاننے کیلئے اکثر اوقات عجیب و غریب معلومات ملا کرتی تھیں جس سے […]
انٹرنیٹ کی آمد کے بعد لوگوں کے بہت سے مسائل گھر بیٹھے ہی حل ہوجاتے ہیں اب صحت کے مسائل بھی معلوم کرنے کیلئے گوگل آپکا بہترین معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
پہلے ہوتا یہ تھا کہ گوگل سے اپنی علامات سے متعلق جاننے کیلئے اکثر اوقات عجیب و غریب معلومات ملا کرتی تھیں جس سے اکثر لوگ پرشان ہوجاتے تھے لیکن اب اس میں مزید بہتری لانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گوگل نے اب اپنے سرچ انجن کو صحت کے حوالے سے اپ گریڈ کرنے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اب آپ جیسے ہی آپ گوگل پر کسی بیماری کے بارے میں جاننا چاہیں گے یا علامات لکھیں گے تو ایسی صورت میں آپ کو چھوٹا سا ٹیل باکس دکھائی دے گا، تو یہ آپ کو سیدھا اس ٹیب پر لے جائے گا جہاں اس علامات سے جڑی معلومات درج ہوں گی۔ یہ سب کچھ حقیقی ذرائع اورایمڈیز کے مشورے کے ساتھ ہوگا۔
جس کے بعد آپ اسے آسانی سے ڈاؤن لوڈ کر کے اس کا پی ڈی ایف یا اسے پرنٹ کر کے معالج کے پاس لے جاسکتے ہیں کیونکہ خود ساختی تشخیص پیشہ ورانہ تشخیص کا متبادل نہیں ہوسکتی۔
گوگل کے پاس اس مرض کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں تھی اسی لیے اس نے اپنی طبی معلومات، مخصوص علاقوں اور آب و ہوا میں پائے جانے والے امراض اور ان کے حوالے سے معلومات کو شامل کیا ہے جو دنیا بھر میں تقریباً 1.5 بلین افراد کو متاثر کرتی ہیں تاہم اکثر طبی تحقیق میں انہیں نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ابھی ڈیٹا بیس صرف انگریزی زبان میں ہے لیکن ترجمے پر کام جاری ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟