ماہ رمضان میں ابلے انڈوں کا سلاد، روزہ داروں کی صحت کا ضامن
سحری و افطاری میں جہاں طرح طرح کے لوازمات دسترخوان پر سجائے جاتے ہیں ان میں اگر انڈوں والے سلاد کو بھی شامل کرلیا جائے تو افطار کا لطف دوبالا ہوجائے گا۔ ویسے تو سلاد میں استعمال کی جانے والی سبزیاں صحت کیلئے انتہائی فائدہ مند ہیں لیکن اگر اس میں ابلے ہوئے انڈوں کا […]
سحری و افطاری میں جہاں طرح طرح کے لوازمات دسترخوان پر سجائے جاتے ہیں ان میں اگر انڈوں والے سلاد کو بھی شامل کرلیا جائے تو افطار کا لطف دوبالا ہوجائے گا۔
ویسے تو سلاد میں استعمال کی جانے والی سبزیاں صحت کیلئے انتہائی فائدہ مند ہیں لیکن اگر اس میں ابلے ہوئے انڈوں کا اضافہ کردیا جائے تو یہ صحت پر حیران کن فوائد مرتب کرتا ہے۔
ایک غذائی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سلاد کے ساتھ انڈوں کو غذا میں شامل کرلیا جائے تو اس کی غذائیت میں نمایاں طور پر اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ تحقیق مختلف سبزیوں میں پائے جانے والے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس (کیروٹینائڈز ) پر کی گئی تھی۔
ٹماٹر، کھیرے، پالک، گاجر اور کینولا تیل سے تیار شدہ سلاد پر کی جانے والی تحقیق میں کچھ مردوں کو سلاد کے ساتھ انڈے استعمال کرائے گئے جس کے بعد حیرت انگیز طور پر مردوں میں کیروٹینائڈ جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ سامنے آیا۔
تحقیق کے مطابق انڈے کی زردی میں موجود چکنائیاں غذائی اجزاء کو بہتر طور پر جذب کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔
سلاد میں انڈوں کی شمولیت ایک سادہ لیکن مؤثر حکمت عملی کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے جو سبزیوں میں موجود غذائیت کو بہتر انداز میں ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوگی لہٰذا سحری اور افطار کے دسترخوان میں انڈوں والے سلاد کو بھی ساتھ رکھیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟