لاس اینجلس ہولناک آتشزدگی: 12 ہزار میں سے واحد گھر جلنے سے کیسے بچا؟

لاس اینجلس میں ہولناک آتشزدگی نے جہاں ہزاروں ایکڑ کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا وہیں ایک خوش نصیب کا گھر جلنے سے بھی بچ گیا ہے۔ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر پانچ روز بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ اس ہولناک آتشزدگی کو دنیا کی تاریخ کی بڑی آتشزدگی قرار […]

 0  0
لاس اینجلس ہولناک آتشزدگی: 12 ہزار میں سے واحد گھر جلنے سے کیسے بچا؟

لاس اینجلس میں ہولناک آتشزدگی نے جہاں ہزاروں ایکڑ کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا وہیں ایک خوش نصیب کا گھر جلنے سے بھی بچ گیا ہے۔

لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر پانچ روز بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ اس ہولناک آتشزدگی کو دنیا کی تاریخ کی بڑی آتشزدگی قرار دیا جا رہا ہے جس میں 37 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ جھلس کر ختم ہوچکا ہے۔ 16 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

ہالی ووڈ کے کئی معروف اداکاروں سمیت 12 ہزار سے زائد گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں تاہم جلتے گھروں کے درمیان ہی ایک صحیح سالم گھر سب کو حیرت میں مبتلا کر رہا ہے۔

لاس اینجلس کے ساحلی علاقے مالیبو پر بنے پرتعیش گھروں کے جلے ہوئے ڈھانچوں کی قطار کے درمیان ایک چار منزلہ گھر بالکل درست حالت میں ایسے کھڑا نظر آ رہا ہے کہ جیسے آگ کے شعلے اس کو چھوئے بغیر گزر گئے ہوں۔

جس خوش نصیب شخص کا گھر جلنے سے بچ گیا ہے۔ وہ ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیت 64 سالہ ڈیوڈ اسٹینر ہیں جو وکیل ہونے کے ساتھ ویسٹ منیجمنٹ کارپوریشن کے سابق سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

ان کا چار منزلہ مینشن جس کی مالیت 90 لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔ اپنے اصل رنگ وروغن کے ساتھ کھڑا ہے اور ڈیوڈ کو جب اس کا پتہ چلا تو وہ بھی حیران رہ گئے کیونکہ کہ ان کے پڑوس کے تمام گھر جل چکے تھے۔

64 ڈیوڈ اسٹینر نے اس کو قدرت کا کرشمہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا 4،200 مربع فٹ پر تعمیر تین منزلہ مکان 35،000 ایکڑ اراضی کو جھلسا دینے والے آگ سے بچ گیا اور اب ان کا یہ گھر میڈیا پر چھایہ ہوا ہے۔

میڈیا نے جب ان سے گھر بچ جانے کی وجہ دریافت کی تو انہوں‌ نے بتایا کہ ان کا گھر اسٹوکو (تعمیر میں استعمال ہونے والا مخصوص مٹیریل) پتھروں کے مواد سے تیار کیا گیا۔ سمندری زلزلے (سونامی) سے محفوظ رکھنے کے لیے اس گھر کی بنیاد 50 فٹ گہری رکھی گئی ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہوں‌ نے گھر کی اس طرح تعمیر ممکنہ سمندری طوفان سے بچنے کے لیے کرائی تھی، ایسی ہولناک آتشزدگی کا تو ان کے وہم وگمان میں‌ بھی نہ تھا۔

واضح رہے کہ لاس اینجلس میں 12 ہزار فائر فائٹرز، 11 سو فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ ابتدائی نقصان کا تخمینہ 150 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ آگ نے 37,000 ایکٹر سے زائد رقبے کو تباہ کر دیا ہے اور تیز ہوائیں اس کے مزید پھیلنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

لاس اینجلس آگ بجھانے کیلیے سپر پاور امریکا کی پاور کم پڑ گئی، قیدی مدد کیلیے طلب

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow