عید الاضحیٰ کے موقع پر کتنا گوشت کھانا چاہیے؟ ماہر امراض قلب نے بتا دیا (ویڈیو)
عام طور سے عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگ بہت زیادہ مقدار میں گوشت خوری کرتے ہیں، جن سے وہ صحت کے کئی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر پرویز چوہدری نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ عید قرباں پر زیادہ گوشت کھانے سے احتیاط کریں، جہاں گیسٹرو کے […]
عام طور سے عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگ بہت زیادہ مقدار میں گوشت خوری کرتے ہیں، جن سے وہ صحت کے کئی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر پرویز چوہدری نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ عید قرباں پر زیادہ گوشت کھانے سے احتیاط کریں، جہاں گیسٹرو کے مسائل سامنے آتے ہیں وہیں دل کے مریضوں کے لیے بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ایسے میں عید کے موقع پر گوشت کھانے میں کیسے توازن برقرار رکھا جائے؟ اس سلسلے میں پروفیسر ڈاکٹر پرویز چوہدری نے بتایا کہ اگر مریض کا دل ٹھیک ہے تو زیادہ گوشت کھانے سے گیسٹرو کا مرض تو ہو سکتا ہے، تاہم دل یہ بوجھ برداشت کر جائے گا، ایک دو مرتبہ ایسا کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ہارٹ فیلیئر کا مریض ہے، یعنی پہلے دل کا مسئلہ ہو چکا ہے، وہ جب زیادہ گوشت کھا کر اپنے معدے کو اس سطح تک بھرتا ہے تو اس سے دل کا آؤٹ پٹ معدے کی طرف زیادہ ہو جاتا ہے، عام حالت میں یہ آؤٹ پٹ 5 سے 10 فی صد ہوتا ہے، ایسے میں یہ 30 سے 40 فی صد تک چلا جاتا ہے۔
ڈاکٹر پرویز نے بتایا کہ ایسے وقت یہ افراد خطرے سے دوچار ہوتے ہیں، اور انھیں ہارٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے، اس لیے دل کے مریض کو ایک ہفتے میں آدھا کلو سے لے کر 3 پاؤ تک گوشت کھانا چاہیے، اتنی مقدار میں ہمارا جسم گوشت کو برداشت بھی کر لیتا ہے اور اس کی ضرورت بھی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟