علیم ڈار ہمیشہ الٹے ہاتھ سے فیصلہ کیوں دیتے ہیں؟ پاکستانی امپائر نے گہرا راز بتا دیا
پاکستان کے عالمی ریکارڈ یافتہ کرکٹ امپائر علیم ڈار نے اپنے 25 سالہ کیریئر میں میدان میں ہمیشہ الٹے ہاتھ سے فیصلہ دیا جس سے جڑا گہرا راز بتا دیا۔ عالمی ریکارڈ یافتہ کرکٹ امپائر علیم ڈار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے اپنے 25 سالہ امپائرنگ کیریئر کا گہرا راز بتا […]
پاکستان کے عالمی ریکارڈ یافتہ کرکٹ امپائر علیم ڈار نے اپنے 25 سالہ کیریئر میں میدان میں ہمیشہ الٹے ہاتھ سے فیصلہ دیا جس سے جڑا گہرا راز بتا دیا۔
عالمی ریکارڈ یافتہ کرکٹ امپائر علیم ڈار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے اپنے 25 سالہ امپائرنگ کیریئر کا گہرا راز بتا دیا اور کہا کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں میدان میں کبھی سیدھے ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے نہیں دیا کیونکہ جانتا تھا شہادت کی انگلی کی اسلام میں بہت اہمیت ہے اور الٹے ہاتھ سے فیصلہ اس لیے دیتا ہوں کہ شہادت کی انگلی سے غلط فیصلہ نہ ہو جائے۔
علیم ڈار نے کہا کہ امپائرنگ کے تمام عالمی ریکارڈ میرے پاس ہیں اور کیریئر میں کبھی کسی بھی فیصلے پر شرمندہ نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کھلاڑی سے غلط فیصلے پر معافی مانگنی پڑی۔
سابق پاکستانی امپائر نے مزید کہا کہ 2007 کے اولین ٹی 20 ورلڈ کپ میں تمام آفیشل سے بڑی غلطی ہوئی تھی۔ بارش کی وجہ سے میچ 20 اوورز میں ختم کرنا تھا، مگر تین اوورز زیادہ ہوگئے تھے، جس پر اس وقت بہت تنقید ہوئی تھی۔
علیم ڈٓار نے ماضی کا یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین ماہ کافی مشکل تھے۔ آئی سی سی نے بھی اس غلطی پر اگلے ٹی 20 کی امپائرنگ سے باہر کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس مین بیرون ملک اپنے ملک کا سفیر ہوتا ہے اور اپنے کیریئر میں جہاں بھی گیا، پاکستان کا جھنڈا سر بلند کیا۔
علیم ڈار نے ذاتی زندگی کے بارے میں بتایا کہ انہیں ہالینڈ اور انگلینڈ سے شادیوں کی آفرز تھیں لیکن انہوں نے اپنا جیون ساتھی والدہ کی مرضی سے چُنا۔ اپنی امپائرنگ اور اسپورٹس گیلری دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔
واضح رہے کہ علیم ڈار نے اپنے امپائرنگ کیریئر کا آغاز 16 فروری 2000 کو سری لنکا اور پاکستان کے مابین گوجرانوالہ میں کھیلے گئے ایک روزہ میچ سے کیا اور انہوں نے اپنے طویل کیریئر میں وہ اب تک ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹ میں مجموعی طور پر 500 سے زائد میچوں میں امپائرنگ کر چکے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟