اگر افغانستان کے حالات خراب ہیں تو مطلب یہ نہیں وہ عالمی چیمپئن بن جائے، سلمان بٹ
سابق کپتان سلمان بٹ نے افغان ٹیم کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں حالات خراب ہیں تو اسکا ملطب یہ ہرگز نہیں کہ وہ چیمپئن بن جائیں۔ موجودہ تجزہ کار سلمان بٹ نے بعض شائقین کے ان خیالات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کرکٹ فینز نے خیال […]
سابق کپتان سلمان بٹ نے افغان ٹیم کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں حالات خراب ہیں تو اسکا ملطب یہ ہرگز نہیں کہ وہ چیمپئن بن جائیں۔
موجودہ تجزہ کار سلمان بٹ نے بعض شائقین کے ان خیالات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کرکٹ فینز نے خیال ظاہر کیا تھا کہ افغانستان کے کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے دوران ان کے ہم وطنوں کو درپیش مشکل صورتحال کی وجہ سے حوصلہ ملا تھا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے بھارت اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کی مثالیں دیتے ہوئے اس سوچ کو مسترد کر دیا، جنہیں اپنے ملک میں اس طرح کے مسائل نہیں ہیں لیکن وہ اب بھی آئی سی سی ایونٹس میں مستقل کارکردگی دکھانے والے ہیں۔
سابق اوپنر نے اعتراف کیا کہ افغانستان کی ٹیم کھیل کے بارے میں پرجوش ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے یہ کافی نہیں ہے۔
سلمان بٹ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ افغان کھلاڑیوں کو ان کے ملک کی صورتحال کے سبب حوصلہ ملتا ہے، تاہم آسٹریلیا کے ساتھ تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے پھر وہ کیوں ورلڈکپ جیتتے ہیں؟
انھوں نے کہا کہ بھارت میں بھی صورتحال اچھی ہے وہاں کے حالات بہتر ہیں تو پھر وہ کیوں مستقبل مزاجی سے کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
سلمان بٹ کا اپنے یو ٹیوب چینبل پر کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ مشکل حالات سے آئے ہیں لیکن آپ صرف اس بنیاد پر عالمی چیمپئن نہیں بن سکتے.
انھوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے تھے افغانستان کو جیتنا چاہیے، وہ صرف دو مناسب بیٹرز کے ساتھ کیسے جیتتے؟ ا اوپنرز کے بعد کوئی اچھا کھیل پیش کرنے والا نہیں ہے اور لوگوں نے کہا کہ انھیں ورلڈ کپ جیتنا چاہیے، دو میچ جیتنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے پاس مکمل ٹیم،” بٹ نے کہا۔
خیال رہے کہ آل راؤنڈر راشد خان کی قیادت میں افغانستان نے T20 ورلڈ کپ 2024 کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، ٹیم نے اسے سے قبل نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور بنگلہ دیش جیسی ٹیموں کو شکست دے کر فائنل فور میں جگہ بنائی تھی۔
افغانستان کرکٹ ٹیم نے کسی بھی ورلڈ کپ میں پہلی بار سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے پر دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی جانب سے افغان کرکٹرز کو بہت پذیرائی بھی ملی تھی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟