’ذیابطیس سے ہارٹ فیلئیر کے واقعات بڑھنے لگے‘
کراچی: پاکستان میں ذیابطیس کی بڑھتی ہوئی شرح کے سبب ہارٹ فیلئیر یا دل کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے اموات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے لیکن ذیابطیس کے مریضوں میں دل کی بیماری کی جلد تشخیص سے ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ ذیابطیس کے مریضوں میں دل کی بیماری کی تشخیص کے […]
کراچی: پاکستان میں ذیابطیس کی بڑھتی ہوئی شرح کے سبب ہارٹ فیلئیر یا دل کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے اموات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے لیکن ذیابطیس کے مریضوں میں دل کی بیماری کی جلد تشخیص سے ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
ذیابطیس کے مریضوں میں دل کی بیماری کی تشخیص کے لیے NT-proBNP ٹیسٹ گولڈ اسٹینڈرڈ کا درجہ رکھتا ہے، یہ ایک ہارمون ہے جو کہ اسٹریس کے نتیجے میں دل کے ذریعے خارج ہوتا ہے اگر دل کو خون پمپ کرنے میں مشکل پیش آئے تو خون میں NT-proBNP ہارمون کا لیول بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے، فالج اور ہارٹ فیلئیر یا دل کے ناکارہ ہونے کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے ڈسکورنگ ڈائبٹیز پروجیکٹ اور روش ڈائگنوسٹکس پاکستان کے درمیان ہونے والی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مفاہمتی یاداشت کے تحت دونوں ادارے ڈاکٹروں اور ذیابطیس کے مریضوں میں NT-proBNP ٹیسٹ کی آگاہی کے لیے کام کریں گے، اس سلسلے میں عوامی آگاہی کے سیمینار اور کانفرنسز منعقد کی جائیں گی اور ڈیجیٹل میڈیا پر زیابطیس اور اس کے نتیجے میں ہونے والی دل کے امراض کی پیچیدگیوں کے بارے میں عوام الناس کو آگاہی فراہم کی جائے گی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسکورنگ ڈائبٹیز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور فارمیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ روش ڈائگنوسٹکس پاکستان کے ساتھ ڈسکورنگ ڈائبٹیز کا اشتراک زیابطیس کے مریضوں کو کئی ممکنہ پیچیدگیوں سے بچانے میں مدد فراہم کرے گا۔
سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے فارمیوو کے تحت ڈسکورنگ ڈائبٹیز پروجیکٹ چار سال قبل شروع کیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں زیابطیس کے ایسے مریض جنہیں اپنے مرض کے متعلق آگاہی نہیں، انہیں تلاش کرنا اور انہیں اس مرض کی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھنا شامل تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسکورنگ ڈائبٹیز کے تحت نہ صرف مریضوں میں ذیابطیس کے متعلق آگاہی پھیلائی جا رہی ہے بلکہ ڈاکٹروں کی تربیت اور ذیابطیس کے مریضوں کی جلد تشخیص کر کے انہیں جان لیوا پیچیدگیوں بشمول اعضاء کے کٹنے اور اندھے پن سے بھی بچایا جا رہا ہے۔
روش ڈائگنوسٹکس پاکستان اور افغانستان کے کنٹری مینجر عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ ذیابطیس اور دل کے ناکارہ ہونے کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور اس کے مریضوں کی صحت اور ان کے معاشی حالات اور گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
فارمیو کے ڈسکورنگ ڈائبٹیز پروجیکٹ اور روش پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میںNT-proBNP کے متعلق آگاہی پھیلنے سے سینکڑوں بلکہ ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟