درختوں کو گلے لگانے پر پیسے کہاں وصول کیے جا رہے ہیں؟

دنیا میں پیسے کمانے کے نئے نئے گر آزمائے جا رہے ہیں جیسا کہ اب درختوں کو گلے لگانے کے بھی پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔ آپ لوگوں نے اکثر برصغیر کی فلموں میں ہیرو ہیروئین کو ایک دوسرے کے فراق میں درختوں کے گرد جھومتے اور ان گلے لگتے دیکھا ہوگا لیکن زمانہ […]

 0  5
درختوں کو گلے لگانے پر پیسے کہاں وصول کیے جا رہے ہیں؟

دنیا میں پیسے کمانے کے نئے نئے گر آزمائے جا رہے ہیں جیسا کہ اب درختوں کو گلے لگانے کے بھی پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔

آپ لوگوں نے اکثر برصغیر کی فلموں میں ہیرو ہیروئین کو ایک دوسرے کے فراق میں درختوں کے گرد جھومتے اور ان گلے لگتے دیکھا ہوگا لیکن زمانہ جیسے جیسے ترقی کر رہا ہے تو کمانے کے نئے نئے ذرائع بھی اپنا رہا ہے جیسا کہ اب درختوں کو گلے لگانے کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔

ایسا پڑوسی ملک بھارت میں ہو رہا ہے جہاں سوشل میڈیا پر ایک ایسی کمپنی وائرل ہو رہی ہے جو 1500 بھارتی روپے کے عوض درختوں کو گلے لگانے کی سہولت دیتی ہے اور کمپنی نے اس کو ’’فاریسٹ ہاتھنگ ایکسپیرینس‘‘ کا نام دیا ہے۔

بھارتی میڈیا  کے مطابق بنگلور کے کبن پارک میں واقع ایک کمپنی کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی آفر وائرل ہے جو درختوں کو گلے لگانے کا بھی معاوضہ وصول کر رہی ہے۔

اس کمپنی کا نام ٹروو ایکسپیرینسس ہے جس نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ’فاریسٹ باتھنگ ایکسپیرینس‘ کی آفر بھی دے رکھی ہے اور اسے ’دی ہیلنگ پاوور آف فاریسٹ‘ یعنی جنگلات (درختوں) کی شفا دینے والی طاقت قرار دیا ہے۔

مذکورہ پوسٹ وائرل ہونے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر صارفین کی جانب سے مختلف دلچسپ اور طنزیہ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا ہے کہ مجھے درختوں کو گلے لگانے کے لیے پیسے دینے کی کیا ضرورت ہے اگر میرے قریب ہی درخت ہوں تو۔ ایک اور صارف نے کہا کہ امیر لوگوں سے پیسے لوٹنے کے طریقے کو سپورٹ کرنا ہوگا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’جانِ من، اٹھو۔ مارکیٹ میں پیسے لوٹنے کا ایک نیا طریقہ آیا ہے۔ ایک اور صارف نے نشاندہی کی کہ یہ سب کچھ ہائیکورٹ کے بالکل پیچھے ہو رہا ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow