حضرت موسیٰ ؑ کے دور کی تلوار دریافت

مصر میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور کی تین ہزار سال قدیم تلوار ملی ہے جس کو اس دور کے حکمراں فرعون رعمیس سے منسوب بتایا جا رہا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو تین ہزار سال قدیم ایک تلوار ملی ہے جس کا تعلق حضرت موسی ؑ […]

 0  1
حضرت موسیٰ ؑ کے دور کی تلوار دریافت

مصر میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور کی تین ہزار سال قدیم تلوار ملی ہے جس کو اس دور کے حکمراں فرعون رعمیس سے منسوب بتایا جا رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو تین ہزار سال قدیم ایک تلوار ملی ہے جس کا تعلق حضرت موسی ؑ کے دور میں وہاں پر حکمران فرعون رعمیس دوم کی فوج سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات کی جانب سے گزشتہ ماہ ایک پریس ریلیز جاری کیا گیا جس میں اس قدیم تلوار کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تلوار بحیرہ گورنری کے شہر ہوش عیسیٰ میں کھدائی کے دوران دریافت ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دریافت ہونے والی تلوار کانسی کی ہے جس پر موجود شاہی مہر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مصر کے اس وقت کے حکمران فرعون رعمیس دوم کی فوج کی تلوار ہے۔

وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ کھدائی کے دوران جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار، شکار کے اوزار، زیورات ودیگر اشیا بھی ملی ہیں۔

اس کے علاوہ ماہرین آثار قدیمہ کو اس جگہ کھدائی سے مٹی کی اینٹوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ بھی ملا، جس میں فوجی بیرکیں، ہتھیار، خوراک اور سامان ذخیرہ کرنے کے کمرے شامل ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow