تین پیروں والے جڑواں بچوں کی پیدائش
دھڑ جڑے جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جن کی تین ٹانگیں ہیں اور یہ دنیا میں انتہائی نایاب قسم کے پیدائشی نقص کا کیس ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ نایاب واقعہ انڈونیشیا میں پیش آیا جہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جن کے نچلے حصے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کے بازو […]
دھڑ جڑے جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جن کی تین ٹانگیں ہیں اور یہ دنیا میں انتہائی نایاب قسم کے پیدائشی نقص کا کیس ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ نایاب واقعہ انڈونیشیا میں پیش آیا جہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جن کے نچلے حصے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کے بازو چار مگر ٹانگیں صرف تین ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ دنیا میں پیدائشی نقص کا انتہائی نایاب کیس ہے کیونکہ یہ اوسطاً 20 لاکھ زچگیوں میں ایک بار ہوتا ہے۔
ان جڑواں لڑکوں کے چار بازو، تین ٹانگوں کے ساتھ، ایک مثانہ، ایک عضو تناسل، مقعد اور آنتوں کی نالی ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کی ایک ٹانگ کے علاوہ جسم کے تمام حصے فی الحال کام کر رہے ہیں۔ ان بھائیوں میں سے ایک کا گردہ صحیح نہیں، جبکہ دوسرے کے پاس صرف ایک ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ ابھی فی الحال بچوں کو اپنے پہلے تین سال تک لیٹے رہنے ہوگا کیونکہ ان کے جسم کی اندرونی ترتیب انہیں آزادانہ حرکت کی اجازت نہیں دیتی۔ سرجنز نے ان کی تیسری ٹانگ جو بےکار تھی، وہ کاٹ دی ہے تاکہ ان کے کولہوں کے حصے مستحکم ہوجائیں اور کم از کم یہ کبھی کبھار بیٹھ سکیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حمل اور پیدائش کے مرحلے دونوں سے بچ جانا قدرت کے کرشمے سے کم نہیں کیونکہ عام طور پر 60 فیصد سے زائد کیسز میں ایک جڑواں یا تو مر جاتا ہے یا مردہ پیدا ہوتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟