بٹر چکن کھانے کے بعد مکینک موت کے منہ میں چلا گیا
بھارتی ریستوران سے بٹرچکن منگا کر کھانے والے مکینک کی ایک ہفتے بعد ہی موت ہوگئی، خاندانی ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا۔ 27 سالہ جوزف ہیگنسن پیشے کے اعتبار سے مکینک تھا، اس نے بھارتی ریستوران سے بٹر چکن آرڈر کیا تھا۔ جوزف کو گری دار میوے اور بادام سے الرجی تھی جو […]
بھارتی ریستوران سے بٹرچکن منگا کر کھانے والے مکینک کی ایک ہفتے بعد ہی موت ہوگئی، خاندانی ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا۔
27 سالہ جوزف ہیگنسن پیشے کے اعتبار سے مکینک تھا، اس نے بھارتی ریستوران سے بٹر چکن آرڈر کیا تھا۔ جوزف کو گری دار میوے اور بادام سے الرجی تھی جو اس کے لیے موت کا سبب بن گئی۔ اہلخانہ کے مطابق اس نے پہلے بھی یہ ڈش کھائی تھی اور پہلے بھی اسکا لطف اٹھایا تھا۔
عدالت میں سماعت کے دوران مالا نامی بھارتی ریستوران جس نے کھانا تیار کیا تھا، اس نے واضح طور پر اپنے مینیو میں یہ بات لکھی تھی کہ اس ڈش کو بنانے میں بادام استعمال کیے جاتے ہیں۔
مانچسٹر پولیس نے اس سلسلے میں تفتیش کی ہے لیکن انھیں ریستوران کی جانب سے کوئی غلطی یا لاپروائی کے آثار نہیں ملے۔
جوزف کا خاندان اس سانحے کے بعد چاہتا ہے کہ الرجی کی شدت کے بارے میں جاننے کے لیے اس واقعے کو آگاہی کے طور پر استعمال کیا جائے۔
اہلخانہ نے کہا کہ متاثرہ افراد کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیے کہ ان کے جسم کن چیزوں کو برداشت کرسکتا ہے۔ متوفی کی بہن ایملی نے کہا کہ اس کا بھائی کبھی بھی الرجی کو سنجیدگی سے نہیں لیتا تھا۔
اس حقیقت کے باوجود کہ وہ مرنے سے آٹھ ماہ قبل الرجی کی وجہ سے اسپتال میں داخل رہا تھا۔ انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کے جوزف نے ایک اسٹارٹر کھایا اور اس کے بعد بٹر چکن کھایا تھا۔
بٹر چکن کھانے کے بد وہ فوراً کھڑا ہوا اور کچن کے سنک کی طرف بھاگا تاہم پھر وہ بے ہوش ہوگیا تھا۔ اسپتال میں رہنے کے چھ دن بعد جوزف کا انتقال ہوگیا۔
انکوائری کے مطابق جوزف نے اپنی موت سے چھ ماہ قبل ایک الرجسٹ سے ملاقات کی جس نے اس بات کی تصدیق کی کہ انھیں مونگ پھلی، درختوں کے گری دار میوے، بادام اور ناریل سے الرجی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟