ایکس کے کروڑوں صارفین کی پرائیویسی خطرے میں پڑ گئی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) صارفین کی پرائیویسی خطرے میں پڑگئی، صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائبر ماہرین نے 200 ملین ایکس (سابقہ ٹویٹر) صارفین کے 9.4 جی بی ڈیٹا پر مشتمل بڑے ڈیٹا لیک کی نشاندہی کی ہے۔ […]
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) صارفین کی پرائیویسی خطرے میں پڑگئی، صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائبر ماہرین نے 200 ملین ایکس (سابقہ ٹویٹر) صارفین کے 9.4 جی بی ڈیٹا پر مشتمل بڑے ڈیٹا لیک کی نشاندہی کی ہے۔
سائبر سیکیورٹی پر خبریں اور تجزیہ شائع کرنے والی تنظیم سائبر پریس کے محققین کے مطابق یہ خبر حالیہ وقتوں میں ہونے والے بڑے ڈیٹا لیکس میں سے ایک ہے جس کے بعد صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے متعلق سوالات پیدا ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق لیک ہونے والے ڈیٹا میں صارفین کے ای میل ایڈریس، نام اور ایکس اکاؤنٹ کی تفصیلات شامل ہیں جو صارفین کی شناخت کے چرائے جانے اور ان کو سوشل انجینئرنگ اسکیم کا آسان ہدف بنا سکتی ہیں۔
سائبر مجرمان اس ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ای میلز اور ان سے جڑے سسٹم کو مزید متاثر کر سکتے ہیں۔
یہ ڈیٹا لیک سب سے پہلے معروف ہیکنگ فورم پر رپورٹ ہوا۔ ’مشوپا‘ نامی ایک صارف نے 7 جولائی 2024 کو اس وسیع ڈیٹا بیس کو جاری کرنے کے لیے نیا اکاؤنٹ بنایا۔
یہ ڈیٹا 10 فائلوں پر مشتمل ہے اور ہر فائل میں 1 جی بی کا ڈیٹا ہے جس کو کوئی بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟