گہری نیند کیلئے کون سے دو کام کرنا ضروری ہیں؟
لوگوں کی بڑی تعداد اس بات کی شکایت کرتی نظر آتی ہے کہ انہیں رات کو گہری نیند سونے میں دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ ماہرین کی عمومی رائے یہ ہے کہ صحت مند زندگی کیلیے بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے لازمی سونا چاہیے۔ کم سونے کے صحت پر بہت مضر اثرات […]
لوگوں کی بڑی تعداد اس بات کی شکایت کرتی نظر آتی ہے کہ انہیں رات کو گہری نیند سونے میں دشواری کا سامنا رہتا ہے۔
ماہرین کی عمومی رائے یہ ہے کہ صحت مند زندگی کیلیے بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے لازمی سونا چاہیے۔
کم سونے کے صحت پر بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں یادداشت کی کمی، فیصلے کرنے کی صلاحیت میں کمی، انفیکشن اور موٹاپے میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔
اس حوالے سے لاہور کے معروف نیورولوجسٹ ڈاکٹر جمیل اختر نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جن لوگوں کو نیند نہیں آتی وہ بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں۔
اس کی پہلی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اُس وقت آپ کی سوچ کہیں اور ہوتی ہے اور دھیان نیند کی طرف نہیں ہوتا اور اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ جس بستر پر آپ لیٹے ہیں یا جو تکیہ استعمال کررہے ہیں وہ آرام دہ نہیں۔
ڈاکٹر جمیل اختر کا کہنا تھا کہ اگر آپ گہری نیند لینا چاہتے ہیں تو اس کیلیے آپ کو 20 دن تک ایک مخصوص وقت کا تعین کرکے سونا اور اٹھنا ہوگا یہ دورانیہ تھوڑا کم یا زیادہ بھی ہوسکتا ہے لیکن اس کے بعد آپ پرسکون اور گہری نیند لے سکیں گے۔
اس کے علاوہ سونے سے پہلے موبائل فون ٹی وی یا ایسی اشیاء جو نیند میں خلل کا سبب بن سکتی ہیں انہیں بالکل بند کردیں اور سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے تک چائے یا کافی نہیں پینی چاہیے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟