کیا آپ بھی دن بھر سستی کا سامنا کرتے ہیں، کہیں اس کی وجہ یہ عادت تو نہیں

کیا آپ بھی دن بھر سستی کا سامنا کرتے ہیں، کہیں اس کی وجہ یہ عادت تو نہیں صبح کے آغاز پر ایک متوازن ناشتہ آپ کودن بھر توانا رکھتا ہے لیکن وقت کے ساتھ اور دن ڈھلنے کے تک توانائی کم ہونے لگتی ہے اس کی وجہ کبھی غذا تاہم کبھی کچھ عادات بھی ... Read more

 0  2
کیا آپ بھی دن بھر سستی کا سامنا کرتے ہیں، کہیں اس کی وجہ یہ عادت تو نہیں

کیا آپ بھی دن بھر سستی کا سامنا کرتے ہیں، کہیں اس کی وجہ یہ عادت تو نہیں

کیا آپ بھی دن بھر سستی کا سامنا کرتے ہیں، کہیں اس کی وجہ یہ عادت تو نہیں

صبح کے آغاز پر ایک متوازن ناشتہ آپ کودن بھر توانا رکھتا ہے لیکن وقت کے ساتھ اور دن ڈھلنے کے تک توانائی کم ہونے لگتی ہے اس کی وجہ کبھی غذا تاہم کبھی کچھ عادات بھی ہوتی ہیں۔

دیر سے کھانا یا جسمانی سرگرمی کا کم ہونا دونوں ہی سستی کا سبب بن سکتے ہیں یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ سارا دن کیا کر رہے ہیں اور اس سے زیادہ یہ کہ آپ اسے کیسے کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے بہت سے ڈاکٹروں سے بات کی گئی جنہوں نے نہ صرف توانائی میں کمی لانے والی عادات سے آگاہ کیا بلکہ ان کو تبدیل کرنے کے طریقے کے بارے میں چند نکات بھی پیش کیے جو یہاں بتائے جارہے ہیں۔

رات دیر سے کھانا

ناشتے کو دن کا سب سے اہم کھانا کہا جاتا جس کی ایک وجہ ہے۔ اسی لیے صحت اور توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے  صبح کے وقت متوازن غذا لینا ضروری ہے جبکہ رات کا کھانا نہ لینا دن گزرنے کے بعد اضافی تھکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔

بیٹر ناؤ ایم ڈی کی ایک ڈاکٹر میری والانو نے کا کہنا ہے کہ ایک کہاوت بہت مشہور ہے جس کے مطابق ناشتہ بادشاہ کی طرح، دوپہر کا کھانا شہزادے کی طرح اور رات کا کھاناغریب کی طرح کرنا چاہئے۔

آپ کے جسم کے خلیے ایک ہی قسم کی غذا کو صبح اور شام کے وقت مختلف طریقے سے میٹابولائز کرتے ہیں۔ اس طرح جسم کے لیے توانائی استعمال کرنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ رات کو دیر سے کھانا کھانے سے  خون میں شکر کی سطح اور اگلے دن کے کھانے سے زیادہ سے زیادہ توانائی حاصل کرنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

 نیند کی کمی

رات کو زیادہ کھانا کھانے سے جسم کی قدرتی گھڑی پر منفی اثر پڑتا ہے، جس سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے اور پرسکون نیند کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔

دن میں توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ رات میں 7 سے 8 گھنٹے کی پرسکون نیند کو یقینی بنائیں۔

انرجی ڈرنکس پینا

ماہرین کا دعویٰ ہے کہ انرجی ڈرنکس آپ کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں انرجی ڈرنکس کو دماغی صحت کو نقصان پہنچانے، سوزش، بلڈ پریشر میں اضافے اور دوسرے صحت مسائل سے جوڑا گیا ہے۔تاہم، کیفین کے دیگر ذرائع توانائی کی سطح کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔

چائے جیسے مشروب میں کیفین کا استعمال، خاص طور پر سبز چائے مائٹوکونڈریا کی مدد کر کے توانائی کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے، جو ہمارے خلیوں میں توانائی پیدا کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔

طرز زندگی

خواہ آپ ریموٹ جاب کرتے ہیں یا دفتر میں، زیادہ دیر بیٹھے رہنا اور ایسی غذا کھانے کے علاوہ جس میں شوگر کی مقدار زیادہ ہو اور پراسیسڈ فوڈز سے بھرا ہو توانائی کی سطح کو کم کر سکتا ہے۔

باقاعدہ ورزش دماغ اور پٹھوں میں خون کے بہاؤ اور آکسیجن کو بڑھا کر توانائی کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔

جبکہ مختلف قسم کے پھل، سبزیاں، سالم اناج اور لین پروٹین دن بھر توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔اور بہت زیادہ چینی اور پروسیسڈ فوڈز سے پرہیز کرنے کو کہا جاتا ہے کیونکہ یہ توانائی میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔

دائمی تناؤ

اگر آپ تناؤ میں ہیں تو آپ توانائی میں کمی اور تھکاوٹ کا سامنا کر سکتے ہیں اس لیے کوشش کریں کی ذہنی تناؤ کم کرنے کے لیے مختلف مشقیں آزمائیں تاکہ ذہن کو پر سکون کیا جاسکے۔

اگر توانائی میں کمی اور تھکاوٹ جاب کی وجہ سے ہوتو اس بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر اس کا دورانیہ دو ہفتے سے زیادہ عرصہ تک برقرار رہے تو کسی معالج سے ضرور رابطہ کریں۔

کیونکہ یہ کسی انفیکشنز، ہائپوتھائرائڈزم، ہائپر تھائیرائیڈزم اور نیند کی خرابی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔ اسی طرح طرز زندگی کے عوامل جیسے جسمانی سرگرمی کی کمی، ناقص غذائیت اور تناؤ بھی توانائی میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow