پہلا ون ڈے: جنوبی افریقا کا پاکستان کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف
جنوبی افریقا نے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف دے دیا۔ پہلے ون ڈے میچ میں جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز بنائے اور گرین شرٹس کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف دیا۔ ہینرک […]
جنوبی افریقا نے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف دے دیا۔
پہلے ون ڈے میچ میں جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز بنائے اور گرین شرٹس کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف دیا۔
ہینرک کلاسن 86 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، کپتان ایڈن مارکرم نے 35 رنز کی اننگز کھیلی۔
اوپنر ٹونی ڈی زورزی 33 رنز بنا کر سلمان علی آغا کا نشانہ بنے، ریان ریکلٹن نے 36 رنز بنائے، ٹرسٹن اسٹبس ایک، مارکو جینسن 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ابرار احمد نے دو، شاہین آفریدی اور صائم ایوب نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ون ڈے کیلئے قومی اسکواڈ میں صائم ایوب، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، محمد رضوان، کامران غلام، سلمان علی آغا، عرفان نیازی، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ون ڈے میں ہمارا اچھا ردھم ہے اس کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
محمد رضوان کا کہنا ہے کہ جو ماضی کی ناکامی ہوتی ہے اس کو ماضی میں رکھتے ہیں مگر اس سے سبق سیکھتے ہیں۔ ہمارا سارا فوکس چیمپئنز ٹرافی کی تیاری پر مرکوز ہے۔
محمد رضوان کا پارل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیم میں ’میں‘ کا لفظ نہیں، ’ہم‘ کا لفظ ہوتا ہے، ون ڈے میں ہمارا اچھا ردھم ہے، اس کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں نتائج توقعات کے مطابق نہیں تھے۔ چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کیلئے ہمارا سارا فوکس ون ڈے پر مرکوز ہے۔
کپتان نے کہا تھا کہ ون ڈے سیریز میں ہم چیمپئنز ٹرافی کی تیاری ذہن میں رکھ کر میدان میں اتریں گے۔ ٹی ٹوئنٹی میں ہم نوجوان پلیئرز کو موقع دے کر تجربات کر رہے ہیں۔
رضوان کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر کھیلنے میں ہمیشہ چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کنڈیشنز دیکھ کر ٹیم بنانے کی کوشش کرتے ہیں ہر جگہ الگ کنڈیشنز میں کھیل رہے ہیں۔
ٹیم ورک بہترین ہے، ہم سب متحد ہیں، جونیئر ہو یا سینیئر سب کا فوکس ٹیم کی جیت پر ہے۔ ٹیم میں تمام پلیئرز کپتان ہی ہیں، ٹیم میں ’میں‘ کا لفظ نہیں، ’ہم‘ کا لفظ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقا آنے سے قبل عالمی چیمپئن آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز میں فتح حاصل کی تھی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟