پنجاب کی مارکیٹس جعلی اور غیر معیاری ادویات کا گڑھ بن گئیں
اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پنجاب میں جعلی ادویات کے خلاف بڑا ایکشن لیتے ہوئے صوبے میں فروخت ہونے والی 7 جعلی ادویات کی نشان دہی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی مارکیٹس جعلی اور غیر معیاری ادویات کا گڑھ بن گئی ہیں، ڈریپ سے پنجاب میں دستیاب جعلی ادویات کا پراڈکٹ ریکال […]
اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پنجاب میں جعلی ادویات کے خلاف بڑا ایکشن لیتے ہوئے صوبے میں فروخت ہونے والی 7 جعلی ادویات کی نشان دہی کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی مارکیٹس جعلی اور غیر معیاری ادویات کا گڑھ بن گئی ہیں، ڈریپ سے پنجاب میں دستیاب جعلی ادویات کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری ہوا ہے جس میں پنجاب ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے جعلی ادویات کی نشان دہی کی ہے۔
پنجاب ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے 7 ادویات کے بیچز جعلی قرار دیے ہیں، متاثرہ ادویات کراچی، لاہور، پشاور کی کمپنیوں کی تیارکردہ ہیں، ڈریپ کا کہنا ہے کہ معروف برانڈز کی امراض نسواں کی 4 ادویات کے چار بیچز جعلی نکلے ہیں۔
ڈریپ کے مطابق پنجاب میں دستیاب مرگی اور سکون آور گولیوں کے دو بیچ جعلی ہیں، کلوزن آئی ڈراپس کا ایک جعلی بیچ فروخت ہو رہا ہے، معروف سکون آور ٹیبلٹ ایٹی ون 2 ایم جی کا ایک جعلی بیچ سیل ہو رہا ہے، امراض نسواں کی معروف ڈوپھاسٹون ٹیبلٹ کا ایک بیچ جعلی ہے، امراض نسواں کی ایفاسٹون، ایس کائن، اور ڈائیڈوون کے تین بیچ جعلی نکلے ہیں، مرگی کی معروف ٹیبلٹ فینوبار کا ایک جعلی بیچ بھی دستیاب ہے۔
یہ انجیکشن نہ خریدیں، ڈریپ نے الرٹ جاری کر دیا
ڈریپ کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کا معیار اور افادیت غیر واضح ہے، جعلی ادویات کے استعمال سے علاج متاثر ہو سکتا ہے، پنجاب میں جعلی ادویات کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، اور اس کے سپلائی چین کی جامع تحقیقات کی جائے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟