پاکستانی اسکرائیبل ٹیم کو ویزے دینے سے انکار، بھارت کی مجرمانہ خاموشی
خود کو جمہوریت کا چیمپئن قرار دینے والے بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی بے حسی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی اسکرائیبل ٹیم کے کھلاڑیوں کو ویزے دینے سے انکار کردیا۔ بھارتی حکومت نے کھیل میں سیاست گردی کرتے ہوئے اسکرائیبل کی نمبر ون پاکستانی ٹیم کو ایونٹ میں شامل نہ […]
خود کو جمہوریت کا چیمپئن قرار دینے والے بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی بے حسی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی اسکرائیبل ٹیم کے کھلاڑیوں کو ویزے دینے سے انکار کردیا۔
بھارتی حکومت نے کھیل میں سیاست گردی کرتے ہوئے اسکرائیبل کی نمبر ون پاکستانی ٹیم کو ایونٹ میں شامل نہ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جس کے سبب پاکستان ٹیم ایشین یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کے ٹائٹل کے دفاع سے محروم ہوگئی۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں چیئرمین یوتھ کمیٹی اور پاکستان سکریبل ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر طارق پرویز نے ساری روداد بیان کی۔
ان کا کہنا تھا کہ دو ماہ قبل تمام تر دستاویزات جمع کرانے کے باوجود ویزے آخری وقت میں روکے گئے، اور بعض کھلاڑیوں کو ویزے اتنے دیر سے جاری کیے گئے کہ وہ ایونٹ میں حصہ لینے کے قابل نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت نے ورلڈ یوتھ چیمپئن علی سلمان کو بھی ویزا جاری نہیں کیا، ایونٹ شروع ہونے سے ایک روز قبل 20 کھلاڑیوں میں سے صرف 6 کھلاڑیوں کو ویزے دیے گئے اور وقت کی کمی کے سبب وہ بھی بھارت نہیں جاسکتے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے کیے جانے والے اس اقدام پر وہاں کی انتظامیہ نے چپ سادھ لی اور رابطہ کرنے پر بھی کسی قسم کا کوئی جواب نہیں دیا۔
طارق پرویز نے بتایا کہ میں اسکرائیبل ورلڈ یوتھ کمیٹی کا چیئرمین ہوں اور ایشیا اسکرائیبل فیڈریشن کا پہلا صدر ہوں اور آئندہ اجلاس میں بھارتی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب انڈیا نے پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا دینے سے انکار کیا ہو۔ حالیہ دنوں میں بھارت نے پاکستانی ٹیم کو ایشین نیٹ بال چیمپئن شپ کے لیے بھی ویزے جاری نہیں کیے تھے۔
اس کے علاوہ تین پاکستانی کیوئسٹز احسن رمضان، محمد حسنین اور محمد حمزہ الیاس کو آئی بی ایس ایف ورلڈ جونئیر سنوکر چیمپئن شپ میں شرکت سے محروم کیا جاچکا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟