پاکستان کا مڈل آرڈر بے دانت کا شیر بن گیا، اعداد وشمار دیکھیں
پاکستانی کرکٹ ٹیم کا مڈل آرڈر انتہائی کمزور ہے جس کا اظہار نیوزی لینڈ کی تیسرے درجے کی ٹیم سے مسلسل دوسرے میچ میں شکست اور اعداد وشمار سے ہوتا ہے۔ پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کی اسٹار کھلاڑیوں سے محروم سی کلاس ٹیم کی پاکستان آمد کے بعد شائقی […]
پاکستانی کرکٹ ٹیم کا مڈل آرڈر انتہائی کمزور ہے جس کا اظہار نیوزی لینڈ کی تیسرے درجے کی ٹیم سے مسلسل دوسرے میچ میں شکست اور اعداد وشمار سے ہوتا ہے۔
پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کی اسٹار کھلاڑیوں سے محروم سی کلاس ٹیم کی پاکستان آمد کے بعد شائقی کرکٹ یہ توقع کر رہے تھے کہ اسٹار اور بڑے بڑے ناموں سے سجی قومی ٹیم سیریز کلین سوئپ یا اچھے مارجن سے جیتے گی لیکن مسلسل دوسرے میچ میں شکست کے بعد اب تو گرین شرٹس کو سیریز بچانے کے لالے پڑ گئے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کو رواں سال جون میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ قرار دیا گیا تھا لیکن قومی ٹیم کی بیٹنگ بالخصوص مڈل آرڈر کی ناکامی نے ورلڈ کپ کی تیاریوں پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
سیریز کا آغاز ہوا تو پہلا میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد پاکستان نے دوسرے میچ میں مہمان ٹیم کو با آسانی ڈھیر کیا لیکن اس میں بھی بیٹنگ کا نہیں بلکہ بولرز کا کمال تھا کہ 90 رنز پر نیوزی لینڈ کو ڈھیر کر دیا تھا۔ تیسرے میچ میں مہمان ٹیم فتح یاب ہوئی تو چوتھے میچ میں امید ہو چلی تھی کہ پاکستان کم بیک کرے گا اور اگلے دونوں میچ جیت کر سیریز جیت لے گا۔
تاہم یہ خواہشات جمعرات کی شب قذافی اسٹیڈیم میں اس وقت دم توڑ گئیں جب کیویز نے اس میچ میں بھی میزبان کو شکست دے کر نہ صرف دو صفر کی برتری حاصل کر کے پاکستان کے سیریز جیتنے کا خواب چکنا چور کر دیا بلکہ قومی ٹیم کے لیے سیریز بچانا بھی چلینج بن گیا ہے۔
قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن کی بات کی جائے تو سیریز میں کپتان بابراعظم آؤٹ فارم دکھائی دیے، اسی طرح مڈل آرڈر میں افتخار احمد بھی پُرفارم نہیں کرپا رہے۔
ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی مڈل اوورز میں اسکورنگ کی شرح تشویش کا باعث ہے۔ مختصر ترین دورانیے کی کرکٹ میں تیز ترین 3000 رنز مکمل کرنے والے 2 کھلاڑیوں محمد رضوان اور بابراعظم کی پلئینگ الیون میں ہونے کے باوجود گرین شرٹس جارحانہ کرکٹ کھیلنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
قومی ٹیم کا مڈل آرڈر ٹی 20 کرکٹ میں 7 سے 15 اوورز کے درمیان محض 7.30 رنز سے اسکور کررہا ہے جو آئرلینڈ اور بنگلہ دیش جیسی ٹیموں سے بھی کم ہے اور صرف افغانستان سے بہتر ہے۔
اس فہرست میں آسٹریلیا سب سے بہتر ہے جس کا اسکور ریٹ 9.75 ہے۔ جنوبی افریقہ 9.35 کے ساتھ دوسرے، بھارت 8.97 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
’’پہلی بار اسٹیڈیم آکر میچ دیکھا، بہت مزا آیا‘‘، یتیم وبے سہارا بچوں کے تاثرات
ویسٹ انڈیز 8.56، سری لنکا 8.22، انگلینڈ 8.20، نیوزی لینڈ 8.07، آئرلینڈ 7.46، بنگلہ دیش 7.36 ہے جس کے بعد پاکستان 7.30 اور آخر میں افغانستان 7.01 ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟