واٹس ایپ پالیسی کی وجہ سے میٹا کو بھارت میں جرمانہ

نئی دہلی : بھارت کے مسابقتی کمیشن نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا پر واٹس ایپ پالیسی کے حوالے سے بھاری مالیت کا جرمانہ عائد کردیا۔ انڈین میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے میٹا پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے واٹس ایپ پالیسی کے حوالے سے $25.4 ملین جرمانہ عائد کردیا۔، بھارتی […]

 0  0

نئی دہلی : بھارت کے مسابقتی کمیشن نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا پر واٹس ایپ پالیسی کے حوالے سے بھاری مالیت کا جرمانہ عائد کردیا۔

انڈین میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے میٹا پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے واٹس ایپ پالیسی کے حوالے سے $25.4 ملین جرمانہ عائد کردیا۔،

بھارتی کمیشن نے واٹس ایپ کو ہدایت دی ہے کہ وہ پانچ سال تک صارفین کے ڈیٹا کو اشتہارات کے مقاصد کے لیے میٹا کی دیگر ایپلی کیشنز کے ساتھ بالکل شیئر نہ کرے۔

بھارتی حکومت کا یہ اقدام واٹس ایپ کی 2021 کی پرائیویسی پالیسی کے تحت ہونے والی اجارہ داری خلاف ورزیوں کے باعث لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کے کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے مارچ 2021 میں واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

اس پالیسی کے تحت صارفین کے ڈیٹا کو فیس بک اور اس کی ذیلی کمپنیوں کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

سی سی آئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واٹس ایپ صارفین کے ڈیٹا کو میٹا کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی ایسے مقصد کے لیے شیئر کرنا جو واٹس ایپ سروس فراہم کرنے سے ہٹ کر ہو، اس کیلئے واٹس ایپ سروس تک رسائی کی شرط نہیں ہونی چاہیے۔”

نئی ریگولیٹری چیلنجز

ایپل، گوگل اور میٹا جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت کے یورپی یونین طرز کے نئے اینٹی ٹرسٹ قوانین کے باعث ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں۔

بھارتی حکومت اس وقت فروری میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے، جو کارپوریٹ امور کی وزارت کے ذریعے تشکیل دی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں ایک نئے "ڈیجیٹل مقابلہ بل” کی تجویز دی گئی ہے، جو موجودہ اینٹی ٹرسٹ قوانین کی تکمیل کرے گا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow