میڈم نور جہاں کی بھارتی فلم انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ کیا تھی؟
جنگ 1965 میں اپنے گائے گئے خصوصی نغموں سے قوم اور فوج کے بے لوث جوش و ولولہ پیدا کرنے والی پاکستانی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ و گلو کارہ ملکہ ترنم نورجہاں کی بھارتی انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ منظر عام پر آگئی۔ ملکہ ترنم نور جہاں کی بیٹی نازیہ اعجاز خان نے ایک شو […]
جنگ 1965 میں اپنے گائے گئے خصوصی نغموں سے قوم اور فوج کے بے لوث جوش و ولولہ پیدا کرنے والی پاکستانی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ و گلو کارہ ملکہ ترنم نورجہاں کی بھارتی انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ منظر عام پر آگئی۔
ملکہ ترنم نور جہاں کی بیٹی نازیہ اعجاز خان نے ایک شو میں شرکت کی جس کی میزبانی پاکستانی فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی کر رہے تھے، جہان فیشن ڈیزائنر نے میڈم نور جہاں کے ابتدائی کیریئر سے متعلق انکشاف کیے۔
دیپک پروانی نے انکشاف کیا کہ ’میڈم نور جہاں نے بھارتی فلم انڈسٹری کو صرف پاکستان اور اپنے ہم وطنوں کے لیے چھوڑا، وہ اکثر کہا کرتی تھیں کہ واپس وہاں جاؤں گی جہاں میں پیدا ہوئی تھی اور وہ واپس آگئیں۔
پاکستانی فیشن ڈیزائینر نے بتایا کہ نور جہاں لاہور آئیں اور انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر شاہنور اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی اور یہاں سے انہوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گلوکارہ ملکہ ترنم بھارت میں ایک نوجوان اداکارہ اور گلوکارہ کے طور پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی تھیں، پاکستان آنے کے بعد میڈم نور جہاں پاکستانی کلاسیکل، غزل اور پلے بیک گلوکارہ اور اداکار تھیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟