شوگر کے مریضوں کو مصنوعی مٹھاس والی گولی کھانی چاہیے یا نہیں ؟
ماہرین صحت چینی کے استعمال کو مضر صحت قرار دیتے ہیں بلکہ اسے سفید زہر کا نام بھی دیا گیا ہے، اسی وجہ سے لوگ شوگر فری گولیاں (مصنوعی مٹھاس)متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ شوگر فری گولیاں بھی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں بہت سے […]
ماہرین صحت چینی کے استعمال کو مضر صحت قرار دیتے ہیں بلکہ اسے سفید زہر کا نام بھی دیا گیا ہے، اسی وجہ سے لوگ شوگر فری گولیاں (مصنوعی مٹھاس)متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ شوگر فری گولیاں بھی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں بہت سے لوگ کم علمی کے باعث اسے چینی کا متبادل سمجھتے ہیں جو کسی طور بھی درست نہیں۔
لہٰذا ذیابیطس کے مریضوں کو کسی بھی قسم کی مصنوعی مٹھاس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، یاد رکھیں چینی کا باقاعدہ اور طویل عرصے تک استعمال انسانی جسم کے مختلف اعضاء کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔
ذیابیطس کے جو مریض ایسا سمجھتے ہیں کہ شوگر فری گولیاں شوگر کو کنٹرول میں رکھتی ہیں اور ان کی صحت پر بھی کوئی منفی اثر نہیں پڑتا تو وہ غلطی پر ہیں کیونکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چینی کے استعمال سے ٹائپ ٹو ذیابطیس کا خطرہ اور بھوک بڑھ جاتی ہے، قلبی مسائل، ذیابطیس اور جگر کی بیماریوں اور وزن میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق جہاں چینی مجموعی صحت کے لیے نقصان دہ ہے وہیں یہ جسم کے سب سے بڑے حصے یعنی جِلد کے لیے بھی انتہائی مضر ہے۔
کینیڈا کی یونیورسٹی آف مینیٹوبا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ چینی کی بجائے مصنوعی مٹھاس استعمال کرتے ہیں یہ جان لیں کہ اس کا زیادہ استعمال موٹاپے اور دل سے متعلق امراض کا باعث بن سکتا ہے۔
مصنوعی مٹھاس میں موجود کیمیکل جسم میں سوزش پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ جگر کو کمزور بھی کر سکتے ہیں جس کا نتیجہ سنگین مسائل کی صورت میں نکلتا ہے۔
اس کے علاوہ مصنوعی مٹھاس میں ایسپارٹیم ہوتا ہے جو زیادہ درجہ حرارت پر فارمک ایسڈ میں ٹوٹنا شروع کر دیتا ہے، اس کی وجہ سے لوگوں کو الرجی کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟