شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا، دنیا کو کتنا خطرہ؟
ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے جو رواں سال مئی میں ٹکرانے والے طوفان سے خطرناک ہے اور اس سے دنیا کو بڑا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ امریکی ادارے یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹماسفیرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے مطابق ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے […]
ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے جو رواں سال مئی میں ٹکرانے والے طوفان سے خطرناک ہے اور اس سے دنیا کو بڑا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
امریکی ادارے یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹماسفیرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے مطابق ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے جس سے توانائی کے گرڈ متاثر اور دنیا میں بلیک آؤٹ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس طوفان نے امریکا میں بھی تھرتھلی مچا دی ہے کیونکہ یہ طوفان ہیلن اور ملٹن سمندری طوفانوں کے لیے جاری بحالی کی کوششوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس میں ریڈیو بلیک آؤٹ، پاور گرڈ پر دباؤ، اور جی پی ایس سروسز کی تنزلی شامل ہیں۔
این او اے اے کے موسمیات کی پیشگوئی کرنے والے اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر (ایس ڈبلیو پی سی) کے مطابق منگل کی شام کو سورج سے کورونل ماس ایجیکشن (سی ایم ای) پھوٹ پڑا تھا جو جمعرات کی صبح 11:15 (ای ایس ٹی) پر تقریباً 1.5 ملین میل فی گھنٹہ (2.4 ملین کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے زمین پر پہنچا۔
سی ایم ای سورج کے کورونا سے مقناطیسی میدانوں اور پلازما ماس کے بڑے پیمانے پر اخراج ہیں۔ جب یہ زمین کی طرف آتا ہے تو یہ زمین کے مقناطیسی میدان میں بڑے خلل پیدا کرتا ہے جسے جیو میگنیٹک طوفان کہا جاتا ہے۔ اس سے ریڈیو بلیک آؤٹ اور بجلی کی کٹوتی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ شمسی طوفان مئی کے مہینے میں زمین سے ٹکرانے والے طوفان (جو گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ کے عرصے میں طاقتور ترین طوفان تھا) سے زیادہ شدید نہیں ہوگا۔ لیکن اس متعلق ان کو اس وقت تک علم نہیں ہو سکے گا جب تک یہ طوفان اس کو پیمائش کرنے والے اسپیس کرافٹ سے 10 لاکھ میل کے فاصلے تک نہ پہنچا جائے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟