سنچورین ٹیسٹ: پاکستان کی پہلی اننگز کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 3 وکٹوں پر 82 رنز بنالیے
پاک جنوبی افریقہ سنچورین ٹیسٹ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان کی پہلی اننگز کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 3 وکٹوں پر 82 رنز بنالیے۔ سنچورین میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں گرین شرٹس 211 رنز بنا کرپویلین لوٹ گئے، جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی […]
پاک جنوبی افریقہ سنچورین ٹیسٹ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان کی پہلی اننگز کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 3 وکٹوں پر 82 رنز بنالیے۔
سنچورین میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں گرین شرٹس 211 رنز بنا کرپویلین لوٹ گئے، جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی شروع میں لڑکھڑا گئی، تاہم مارکرم کی ذمہ دارنہ بیٹنگ کی بدولت میزبان نے پہلی اننگز میں 3 وکٹیں کھو کر 82 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا ہے۔
پاکستان کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کیلئے جنوبی افریقہ کو 129 رنز مزید درکار ہیں، ایڈین مارکرم 47 اور کپتان ٹیمبا باووما 4 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹرسٹن اسٹبس 9، رائن ریکلٹن 8 اور ٹونی ڈی زورزی 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، پاکستان کی طرف سے خرم شہزاد نے 2 اور محمد عباس نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل پاکستانی بیٹرز جنوبی افریقی بولرز کے سامنے مشکلات کا شکار رہے، پوری پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 211 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی، صرف مڈل آرڈ بیٹر کامران کی واحد بیٹر تھے جنھوں نے نصف سنچری اسکور کی، وہ 54 رنز بناکر نمایاں رہے۔
گرین شرٹس کی طرف سے عامرجمال نے 28 اور محمد رضوان نے 27 رنز کی اننگز کھیلی، سلمان علی آغا 18، شان مسعود 17، صائم اور سعود 14، 14 رنز بنا سکے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے پیسر ڈین پیٹرسن نے 5 بیٹرز کو پویلین بھیجا، چکوربن بوش نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔
دریں اثنا پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ (باکسنگ ڈے ٹیسٹ) سنچورین میں کھیلا جا رہا ہے۔ میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو ان کے بولرز نے درست ثابت کیا۔
پاکستان کی جانب سے کپتان شان مسعود اور صائم ایوب نے اننگ کا آغاز کیا لیکن صرف 36 رنز پر یہ جوڑی ٹوٹ گئی۔ شان مسعود 17 رنز بنا کر بوش کی وکٹ بن گئے۔ مجموعے میں صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد صائم ایوب بھی 14 رنز پر پیٹرسن کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔
تجربہ کار بلے باز بابر اعظم صرف 4 اور نائب کپتان سعود شکیل 14 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ 56 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد کامران غلام اور محمد رضوان نے محتاط انداز اختیار کرتے ہوئے پانچویں وکٹ کے لیے 81 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ اس دوران کامران غلام نے نصف سنچری مکمل کی تاہم انہیں 54 رنز کے انفرادی اسکور پر پیٹرسن نے قابو کیا۔ محمد رضوان 27 کے انفرادی اسکور پر پیٹرسن کی چوتھی وکٹ بن گئے۔
کریز پر سلمان علی آغا اور عامر جمال پاکستان کی آخری امید کی کرن بیٹنگ جوڑی ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اب تک پیٹرسن سب سے کامیاب بولر رہے ہیں۔ انہوں نے 38 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہے جب کہ کوربن بوش نے دو وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
قبل ازیں ٹاس ہارنے اور حریف ٹیم کی جانب سے بیٹنگ کی دعوت ملنے پر پاکستانی کپتان شان مسعود نے کہا تھا کہ پروٹیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے چیلنج کے لیے تیار ہیں اور پہلی اننگ میں اچھا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں بابر اعظم کی واپسی ہوئی ہے۔ قومی ٹیم کی فائنل الیون میں کوئی اسپیشلسٹ اسپنر شامل نہیں جب کہ چار فاسٹ بولرز کو شامل کیا گیا ہے۔ محمد عباس تین سال بعد ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں، انہوں نے آخری ٹیسٹ میچ 2021 میں کھیلا تھا۔
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ سنچورین کی پچ فاسٹ بولنگ کے لیے سازگار ہے اس لیے چار پیسرز کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، صائم ایوب، کامران غلام، بابر اعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، نسیم شاہ، خرم شہزاد اور محمد عباس۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
ٹیمبا باوما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، ایڈن مارکرم، ریان رکلٹن، ٹرسٹان اسٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرینی، کاگیسو ربادا، مارکو جانسن، ڈین پیٹرسن، کوربن بوش۔
واضح رہے کہ شان مسعود کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے مسلسل چھ شکستوں کے بعد انگلینڈ کو ہوم سیریز میں دو، ایک سے شکست دی تھی۔
دورہ جنوبی افریقہ میں گرین شرٹس کو ٹی 20 سیریز میں شکست ہوئی جب کہ ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کر کے قومی ٹیم نے تاریخ رقم کی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟