سلیکشن کمیٹی سے فارغ عبدالرزاق نے وہاب ریاض کے بیان کی تردید کر دی
سلیکشن کمیٹی سے فارغ کیے جانے والے سیلکٹرز کے بیان میں تضاد سامنے آیا ہے اور عبدالرزاق نے وہاب ریاض کے بیان کی تردید کر دی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد کرکٹ کی بہتری کے لیے چیئرمین پی سی بی کے اعلان کے مطابق بڑی سرجری کا […]
سلیکشن کمیٹی سے فارغ کیے جانے والے سیلکٹرز کے بیان میں تضاد سامنے آیا ہے اور عبدالرزاق نے وہاب ریاض کے بیان کی تردید کر دی ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد کرکٹ کی بہتری کے لیے چیئرمین پی سی بی کے اعلان کے مطابق بڑی سرجری کا آغاز ہوچکا ہے اور پہلے مرحلے میں 7 رکنی سلیکشن کمیٹی سے وہاب ریاض، عبدالرزاق کے علاوہ ٹیم منیجر منصور رانا کو فارغ کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی وہاب ریاض کو سینیئر ٹیم منیجر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا۔
سلیکشن کمیٹی سے ہٹائے جانے کے بعد وہاب ریاض نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سات رکنی کمیٹی میں کوئی چیف سلیکٹر نہیں تھا بلکہ تمام ارکان کے ووٹ کی یکساں حیثیت تھی۔
تاہم وہاب ریاض کے اس بیان کی ان کے ساتھ ہی سلیکشن کمیٹی سے نکالے جانے والے عبدالرزاق نے تردید کر دی ہے۔
عبدالرزاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کمیٹی کے تمام ارکان کا ووٹ یکساں حیثیت نہیں رکھتا تھا، اگر سب کو یکساں اختیارات حاصل تھے تو پھر سلیکشن کمیٹی کا ایک ووٹ چھ پر کیسے بھاری ہوسکتا ہے؟
سلیکشن کمیٹی سے فارغ کیے جانے والے سلیکٹرز کے بیان میں تضاد نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے گزشتہ روز پہلے سلیکشن کمیٹی سے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو فارغ کیا اور اس کے بعد منیجر منصور رانا کو بھی ہٹا دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسپلنری ایشوز کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا۔
7 رکنی سلیکشن کمیٹی سے صرف وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی چھٹی کیوں ہوئی؟ وجہ سامنے آ گئی
آپ کا ردعمل کیا ہے؟