رمیز راجہ کے محمد عامر سے متعلق بیان پر سلیکشن کمیٹی کا ردعمل
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے محمد عامر سے متعلق بیان پر سلیکشن کمیٹی کا ردعمل آگیا۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچز کی ٹی 20 سیریز کے لیے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ رمیز راجہ کی […]
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے محمد عامر سے متعلق بیان پر سلیکشن کمیٹی کا ردعمل آگیا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچز کی ٹی 20 سیریز کے لیے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ رمیز راجہ کی جانب سے محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی سے متعلق سخت موقف سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اگر میرا بیٹا بھی فکسنگ میں ملوث ہوتا تو میں اسے عاق کردیتا؟ آپ اس پر کیا کہیں گے۔
وہاب ریاض نے کہا کہ رمیز راجہ کا محمد عامر سے متعلق بیان بہت سخت ہے، مجھے نہیں لگتا کہ انہوں اس موقع پر ایسی بات کہنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہر انسان کی اپنی رائے ہے ہمارا دین بھی اپنی رائے رکھنے کا حق دیتا ہے اس کے برعکس وہ صحیح ہے یا غلط، یہ ان کی سوچ ہے اور کسی کی نہیں۔
سابق کرکٹر رمیز راجہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر محمد عامر کو پاکستان سے کھیلنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کرکٹر اگر ایسے کاموں میں ملوث ہوتا ہے تو اس کا کیریئر ختم ہوجاتا ہے۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ فکسنگ کرنے والے کرکٹرز سے ہمدردی ضروری ہوتی ہے لیکن میری کتاب میں ملک کو بدنام کرنے کی کوئی معافی نہیں ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف میچ فکس کرکے ملک کو بدنام کیا گیا لارڈز میں کمنٹری کے دوران شائقین اور دیگر لوگوں نے مجھ سے نفرت کی کیونکہ ہم فکسنگ میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کررہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کے بعد میڈیا میں جتنا ہمارے ساتھ برا سلوک ہوا اس کو کبھی نہیں بھول سکتا، اگر میرا بیٹا بھی فکسنگ میں ملوث ہوتا تو اسے عاق کردیتا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟